مستونگ خود کش دھماکے میں شہید ہونے والے سراج رئیسانی پاکستان سےوالہانہ محبت کرتے تھے
دو روز قبل بلوچستان میں مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں شہید ہونے والے سراج رئیسانی کی بھارت سے نفرت اور پاکستان سے محبت کا یہ عالم تھا کہ وہ بھارت کی بلوچستان میں مکروہ سرگرمیوں کے خلاف نفرت کے اظہار کیلئے بھارتی ترنگے کو پاؤں تلے روندتے ہوئے احتجاج کرتے اور وطن سے محبت کا یہ عالم تھا کہ ’’آزادی ریلی ‘‘کا انعقاد کیا اور دو کلومیـٹر طویل پاکستانی پرچم بنا کر ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔سراج رئیسانی وطن دشمن قوتوں کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹک رہے تھے ،اس افسوسناک واقعہ نے پورے ملک کو سوگواری کی کیفت میں مبتلا کر دیا ہے ۔عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش‘‘ کی جانب سے اس خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اس تنظیم کے پاکستان دشمن ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے جہاں بھارت بلوچستان میں مکروہ کھیل کھیل رہاہے وہیں پس پردہ رہتے ہوئے اپنی کٹھ پتلیوں کے ذریعے بھیانک اور مکرہ کھیل کی چالیں بھی چل رہا ہے۔