پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنزاربوں روپے کے مالی خسارے میں چلنے کے باوجود بیوروکریسی کے سیر سپاٹے عروج پر
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر سول ایوی ایشن پی آئی اے غلام حسین اپنے دوستوں کو سرکاری طیارے میں نانگا پربت کی فضائی سیر کرواتے رہے ۔ جبکہ مسافر پرواز کے انتظار میں خجل ہوتے رہے ۔ خواری یہاں تک ہی نہیں بلکہ مسافروں کو ائرپورٹ بیت الاخلاء میں بھی جانے سے منع کر دیا گیا ۔ کیوں کہ وہ بیت الخلا تو ان وی آئی پی مہمانوں کے لیے مختص کر دیے گئے تھے جو کہ سیر وسیاحت میں مشغول تھے۔سیر سپاٹے کے بعد جب طیارہ اسکردو ائرپورٹ پر اترا تو مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔ اور ڈی جی سول ایوی ایشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔
یاد رہے کہ قومی ائر لائن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ 29 جون کو پی آئی اے نجکاری بینک کیس میں تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی تھی۔ جس کے مطابق ائیر لائن کا خسارہ 406 ارب تک پہنچ چکا ہے۔رپورٹ میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ قومی ائیر لائن میں فوری طور پر کوئی بہتری نہیں آسکتی ۔نیز قومی ائیر لائن خسارے کی وجہ سے اثاثے کی بجائے بوجھ بن چکی ہے۔