کھیلوں کی خبریں

شاہین شاہ آفریدی کے یارکرز نے بٹھا دی بیٹسمنوں پر دھاگ

ورلڈکپ 2019میں یارکرز بولرز کا مہلک ہتھیار ثابت ہوئے۔

انگلش کنڈیشنز کو بھانپتے ہوئے بولرز نے اس بار بائونسرز سے زیادہ یارکرز کے ہتھیار کو ترجیح دی اور اس کے مثبت نتائج بھی حاصل کیے، ایک غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق گذشتہ ورلڈکپ میں بولرز نے ہر 26.4یارکرز کے بعد ایک وکٹ حاصل کی تھی۔

سیمی فائنل سے قبل تک اس بار اسٹرائیک ریٹ 11.2رہا جب کہ گزشتہ میگا ایونٹ میں ان مخصوص گیندوں پر بیٹسمینوں کا اسٹرائیک ریٹ 93.3تھا، اس بار کم ہوکر 61.8رہا،سب سے زیادہ مہلک یارکرز لیستھ مالنگا کے رہے۔

سری لنکن پیسر نے حریفوں کیلیے سخت مشکلات پیدا کیں، رنز کا حصول مشکل بنانے کیساتھ انھوں نے 5شکار بھی کیے،بنگلہ دیشی بولر سیف الدین کے 3وار کاری ثابت ہوئے،شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض نے بھی اپنے یارکرز سے متاثر کیا، دونوں پاکستانی پیسرز کے ساتھ ٹرینٹ بولٹ، ہینری، بمرا، دولت زدران اور شیلڈن کولٹریل بھی 2، 2 شکار کرنے میں کامیاب ہوئے۔

اسٹارک کا اسٹوکس اور لوکی فرگوسن کا فاف ڈوپلیسی کو یارکر یادگار قرار دیا گیا، بولٹ کی ہیٹ ٹرک میں بھی 2گیندیں یارکر اور تیسری لو فل ٹاس تھی۔بھارتی جسپریت بمرا کو یارکرز کے معاملے میں سب سے زیادہ ماہر پیسر خیال کیا جاتا ہے لیکن حریف بیٹسمینوںنے ان کیخلاف حد سے زیادہ محتاط انداز اختیار کیا جس کی وجہ سے وہ لیستھ مالنگا کی بانسبت کم کامیاب رہے۔

Related Articles

Back to top button