پاکستانی خبریں

آسٹرین کوہ پیما نے پاکستانی پورٹر کی فیملی کی امداد کیلئے 170000امریکی ڈالر اکٹھے کر لیے

آسٹرین کوہ پیما ولہلم اسٹینڈل جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی K-2 کی مہم جوئی کیلئے پاکستان آئے تھے لیکن مقامی پورٹر محمد حسن کی موت کی وجہ سے مہم جوئی ادھوری چھوڑ کر چلے گئے تھے انہوں نے محمد حسن کے بچوں اور ماں کی مالی امداد کیلئے 170000 امریکی ڈالر اکٹھے کر لیے ہیں۔

پورٹر محمد حسن کو حادثہ K-2 میں 8200 میٹر کی بلندی پر بوٹل نک کے مقام پر پیش آیا جہاں محمد حسن برفانی کھائی میں گرنے کے کچھ گھنٹےبعد دم توڑ گیا تھا۔ 

اس کی موت کے بعد ولہلم اسٹینڈل نے مہم جوئی ادھوری چھوڑ کر اپنے ملک واپس چلے گئے تھے جہاں اس نے ایک مہم "مجھے اس کیلئے فنڈ دیں” کے نام سے محمد حسن کی فیملی کی معاشی امداد کیلئے 170000 امریکی ڈالر اکٹھے کر لیے۔

آسٹرین کوہ پیما کو نگراں وزیر برائے سیاحت وصی شاہ نے اپنے دفتر آنے پر خوش آمدید کہا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر سیاحت نے یقین دلایا ہے کہ حکومت پاکستان محمد حسن کی فیملی، بیوہ، بچے اور ماں کے تمام اخراجات اٹھائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت محمد حسن کے تینوں بچوں کی تعلیم، بیوہ کیلئے سرکاری نوکری اور بوڑھی ماں کے علاج معالجے کا بھی بندوبست کرے گی۔ وصی شاہ کا کہنا تھا کہ تاہم پورٹرز کیلئے کوئی عمومی انتظامات نہیں ہیں لیکن جب سے میں نے بطور وزیر سیاحت کا چارج سنبھالا ہے پی ٹی ڈی سی نے گلگت بلتستان یونیورسٹی کے تعاون سے ٹریننگ سیںٹرز کو قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے پہلے پورٹرز جو محمد حسن کی طرح حادثات کا شکار ہوتے تھے ان کی فیملی کی سپورٹ کیلئے کوئی انشورنس کا نظام نہیں تھا تاہم اسلام آباد اور اسکردو میں متعلقہ حکام سے کئی اہم ملاقاتوں کے بعد حکومت اس بات پر راضی ہو گئی ہے کہ پورٹرز کیلئے 30 لاکھ انشورنس دی جائے اب اس کو بڑھا کر 50لاکھ کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

نگراں وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ محمد حسن کی اچانک حادثاتی موت کی وجہ سے ہوا ہے لیکن میں جس چیز سے متاثر ہوا ہوں وہ  ولہلم اسٹینڈل ہیں جو غیر پاکستانی ہونے کے باوجود محمد حسن اور اس کی فیملی کیلئے جو بے لوث لگن اور محنت کر رہا وہ قابل تعریف ہے۔

نگراں وزیر برائے سیاحت وصی شاہ نے پاکستان کی حکومت اور عوم کی طرف سے  ولہلم اسٹینڈل کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آپ کا یہ عمل اس بات کی بہترین مثال ہے کہ جب انسان ایک مشترکہ مقصد کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں تو وہ حاصل کر لیتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button