پاکستانی خبریں

وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سڑک حادثے میں جاں بحق

جمیعت علما اسلام سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور سڑک حادثہ میں جاں بحق ہوگئے، اُن کی ناگہانی موت پر وزیر اعظم، صدر مملکت سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا جبکہ وفاقی وزیر کی اسلام آباد میں نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق مفتی عبدالشکور میریٹ ہوٹل سے سیکرٹریٹ چوک کی طرف جارہے تھے۔ جہاں ہائی لکس ریوو گاڑی سے مولانا عبدالشکور کی کار کی ٹکر ہوئی جس کے نتیجے میں اُن کی گاڑی دو قلا بازیاں کھاتی ہوئی فٹ پاتھ سے ٹکرائی۔

مولانا عبدالشکور کو زخمی حالت میں پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔ دوسری جانب پولی کلینک کے ترجمان نے کہا ہے کہ مفتی عبدالشکور کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا۔ حادثے کے وقت مفتی عبدالشکور گاڑی خود چلا رہے تھے۔

وفاقی وزیر کے ساتھ گاڑی میں محافظ بھی تھے جو حادثے میں شدید زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق جس گاڑی نے مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر ماری اُس میں سوار پانچ میں سے تین افراد کو چوٹیں آئیں جن کی حالت خطرے کے باہر ہے۔

حادثے کے بعد اسلام آباد پولیس کے آئی جی نفری کے ہمراہ اسپتال پہنچے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور جے یو آئی کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں پولی کلینک پہنچے۔ اس موقع پر اسپتال کے باہر جذباتی مناظر میں دیکھنے میں آئے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور اور امیر جے یو آئی فاٹا مفتی عبد الشکور کی نماز جنازہ ابھی رات ساڑھے بارہ بجے مسجد دارالسلام سیکٹر جی سکس ٹو نزد سی ڈی اے ہسپتال میں ادا کیا جائے گا جبکہ جے یو آئی میڈیا سیل کے مطابق مولانا عبدالشکور کی نماز جنازہ اتوار کو دوپہر دو بجے آبائی علاقے تاجبی خیل لکی مروت میں ادا کی جائے گی۔

اسلام آباد پولیس کے سینئر افسران موقع پر موجود رہے جبکہ گاڑی اور سوار افراد کو پولیس حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق دو ملزمان کو تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اُن سے تفتیش جاری ہے جبکہ تین ملزمان اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ڈاکٹر اکبر ناصر نے کہا کہ مفتی عبدالشکور کی موت انتہائی افسوسناک حادثہ ہے، یہ حادثہ میریٹ سے سیکریٹریٹ چوک کی طرف جاتے وقت پیش آیا، حادثے کے وقت مفتی صاحب اکیلے گاڑی ڈرائیو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سر پر چوٹ آنے کے باعث مولانا کی موت ہوئی، جس گاڑی سے ٹکراؤ ہوا اس کا ڈرائیور گرفتار ہے۔ بظاہر سر پر چوٹ آنے کے باعث یہ حادثہ رونما ہوا ہے تاہم واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔

پولی کلینک ذرائع کے مطابق حادثے میں مولانا کی کئی ہڈیاں فریکچر ہو چکی تھیں جبکہ ان کے ناک اور منہ سے خون جاری تھا۔ سر میں شدید چوٹ لگی جس کے باعث مولانا جانبر نہ ہو سکے۔

مفتی عبدالشکور کا پولی کلینک میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا جس کے بعد اُن کی میت کو غسل دے کر لواحقین کے حوالے کی گئی۔

وفاقی وزیر کی ناگہانی موت پر اظہار افسوس

وزیراعظم شہبازشریف نے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کے حادثے میں جاں بحق ہونے پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ اور تمام وابستگان سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔

وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ مفتی عبدالشکور ایک باعمل عالم، ایک نظریاتی سیاسی کارکن اور نیک انسان تھے، مفتی عبدالشکور جمعیت علما اسلام کے متحرک اور نظریاتی رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے۔ انہوں نے وزیر مذہبی امور کے طور پر بڑی محنت، اخلاص اور ایمانداری سے فرائض انجام دیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مفتی عبدالشکور کی دینی، ملی، قومی وسیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے، لواحقین کو صبر جمیل دے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی وزیر مفتی عبد الشکور کے ٹریفک حادثے میں انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور اُن کی بین المذاہب ہم آہنگی کیلیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صدر مملکت نے مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی ، صبر جمیل کی دعا کی جبکہ مفتی عبد الشکور کی مغفرت کیلیے بھی دعا کی۔

علاوہ ازیں وفاقی وزرا بلاول بھٹو، مریم اورنگزیب، رانا ثنا اللہ سمیت دیگر کابینہ اراکین نے مفتی عبدالشکور کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی مغفرت اور اہل خانہ کیلیے صبر کی دعا کی۔

سابق صدر آصف زرداری اور چوہدری شجاعت حسین نے مفتی عبدالشکور کی ناگہانی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مفتی عبدالشکور کی موت جماعت اور میری ذاتی زندگی کیلیے بڑا نقصان ہے، فضل الرحمان

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی عبد الشکور کی وفات جماعت،میری ذاتی زندگی اور علاقے کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ مفتی عبدالشکور کی جماعتی ،سماجی ،تدریسی اور سیاسی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’مفتی عبدالشکور نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپنے علاقے میں ہونے والی بدامنی کے خلاف آواز بلند کی تھی‘۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ مفتی عبد الشکور درویش صفت انسان تھے، اُن کی بالخصوص حجاج کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے دعا کی کہ اللہ کریم مفتی عبدالشکور کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔ یہ غم صرف ان کے اہل خانہ کا نہیں ،میرا اور پوری جماعت کا غم ہے۔

واضح رہے کہ مفتی عبدالشکور کا تعلق جمیعت علما اسلام سے تھا اور وہ خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 51 پر منتخب ہوئے تھے۔

اسلام آباد میں نماز جنازہ ادا

اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس ٹو مدرسہ دارالسلام میں مفتی عبدالشکور کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ جس کی امامت جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کی۔

نماز جنازہ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ جنازہ گاہ کے دروازے پر واک تھرو گیٹ بھی عارضی طور پر نصب کیا گیا۔

مفتی عبدالشکور کا سفرِ زندگی

مفتی عبدالشکور یکم جنوری 1968 کو لکی مروت کے گاؤں تاجبی خیل میں پیدا ہوئے اور 2018 میں لکی مورت سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے فلسفے اور اسلامک سٹڈیز میں ماسٹرز کیا جبکہ وہ مختلف مدارس میں فقہ بھی پڑھاتے رہے۔

مفتی عبدالشکور جے یو آئی ف فاٹا کے امیر تھے اور انہوں نے گزشتہ سال اپریل میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا قلم دان سنبھالا۔

Related Articles

Back to top button