پاکستانی خبریں

لیفٹننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو نیب کا چیئرمین تعینات کردیا

وفاقی حکومت نے وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی اتفاق رائے کے بعد لیفٹننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا چیئرمین تعینات کردیا۔

وفاقی وزارت قانون اور انصاف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے درمیان تفصیلی مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے چیئرمین نیب کے خالی عہدے کے لیے ریٹائرڈ جنرل کے نام پر اتفاق کرلیا گیا۔

کابینہ کو منظوری کے لیے بھیجی گئی سمری کے مطابق آفتاب سلطان کا استعفیٰ منظور کیے جانے کے بعد 23 فروری 2023 کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اور 15 فروری سے عہدہ خالی تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو تین سال کے لیے چیئرمین نیب تعینات کیا گیا ہے۔

 

دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آفتاب سلطان نے ’ذاتی وجوہات‘ کی بنا پر استعفیٰ پیش کیا تھا، جس کو منظور کرلیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آفتاب سلطان کی اپنے فرائض کی انجام دہی میں ایمان داری اور فرض شناسی کی تعریف کی۔

یاد رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال جون 2022 میں چیئرمین نیب کے کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے، جنہیں 4 سال کی مدت مکمل ہونے کے بعد نئے چیئرمین کی تعیناتی تک چیئرمین رہنے کی اجازت ایک آرڈیننس کے ذریعے دی گئی تھی۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کو اکتوبر 2017 میں نیب کا سربراہ نامزد کیا گیا تھا، وہ 4 سال کی معینہ مدت کے بجائے 4 سال اور 8 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے کیونکہ قومی احتساب (ترمیمی) آرڈیننس نے نئے سربراہ کے چارج سنبھالنے تک انہیں عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دی تھی۔

بعدازاں 21 جولائی 2022 کو سابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو(آئی بی) آفتاب سلطان کو 3 برس کے لیے نیب کا چیئرمین تعینات کیا گیا تھا تاہم انہوں نے صرف 7 ماہ تک عہدے پر رہنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

آفتاب سلطان کے استعفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ کو نئے چیئرمین کی تعیناتی تک قائم مقام چیئرمین نیب تعینات کردیا گیا تھا۔

 

چیئرمین نیب کی تعیناتی پر پی ٹی آئی کا ردعمل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے نیب کے نئے چیئرمین کی تعیناتی پر ردعمل دیتے ہوئے اس کو متنازع قرار دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’چئرمین نیب کی تقرری کا عمل متنازع ہے، عدالت تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کا نوٹیفیکیشن معطل کر چکی ہے اور پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف نامزد کر چکی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس پس منظر میں نئے چیئرمین نیب کی تقرری میں حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت کا عمل قانونی اعتبار سے نہیں ہوا‘۔

 

Related Articles

Back to top button