پاکستانی خبریں

ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کو آج ہی عدالت میں پیش ہونے کا حکم

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو آج ہی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے استثنا کی درخواست خارج کردی، اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی جس میں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان 70 سال سے زائد…

بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عمران خان و دیگر ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر، پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز ، اعظم سواتی، فیصل جاوید، سینیٹر سیف اللہ نیازی، عامر کیانی و دیگر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

سماعت کے آغاز پر جج رخشندہ شاہین نے ریمارکس دیے کہ صرف ایک وکیل اور پٹیشنر کورٹ میں رہے، باقی باہر چلے جائیں۔ اس رش میں کیس نہیں سن سکتے۔ اس موقع پر عدالت نے کمرے میں میڈیا کوریج پر پابندی عائد کرتے ہوئے صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت عمران خان کی جانب سے طبی بنیادوں پر آج حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی گئی۔ عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ آغاز ہواتو عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جو بھی بات کہوں گا اس کے میڈیکل رپورٹ کی صورت میں ثبوت موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے کیس میں عمران خان کو جواب جمع کرانے کی ہدایت

جج نے ریمارکس دیے کہ آپ نے میرا گزشتہ سماعت کا آرڈر ہائی کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ اگر آپ میری درخواست سن کر ریلیف دے دیں تو ہائی کورٹ نہیں جاؤں گا۔ جج نے کہا آپ نے میرا آرڈر چیلنج کررکھا ہے، اس لیے ضرور جائیں۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے ویڈیو لنک کے ذریعے عمران خان کی حاضری سے متعلق دلائل دیے۔ وکیل نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آپ اوپن مائنڈ کے ساتھ ہمیں یہاں سن لیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ موجود ہے، اسپیشل پراسیکیوٹر نہیں آسکتا۔ میں نے اس کے باجود رضوان عباسی پر اعتراض نہیں اٹھایا۔میں آج بھی ان پر اعتراض نہیں اٹھاؤں گا۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ پہلی بار بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے سامنے درخواستگزار کون ہے۔ عمران خان 70 سال سے زائد عمر کے آدمی ہیں۔ وہ ورزش کی وجہ سے سپر فٹ ضرور ہیں مگر عمر 70 سال سے زائد ہے۔ کسی نوجوان کو بھی گولی لگے تو 3 مہینے ریکوری میں لگتے ہیں۔ عمران خان کو تو عمر رسیدہ ہونے پر بائیومیٹرک سے بھی استثنا ہے۔ اس موقع پر عمران خان کی ذاتی پیشی کے لیے وکیل نے 3 ہفتوں کی مہلت مانگ لی۔

عمران خان کے وکیل نے عمران خان کے ایکسرے عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب ڈاکٹر بنتے ہیں تو یہ ایکسرے بھی دیکھ لیں۔ ہم صرف 3 ہفتے مانگتے ہیں کہ وہ سپورٹ کے بغیر کھڑے ہوسکیں۔ اگر اطمینان بخش مؤقف عدالت کے سامنے رکھا جائے کورٹ اس کو منظور کر سکتی ہے۔اگر عدالت کو لگ رہا ہے میرا مؤقف درست نہیں تو اس کی وجوہات آپ نے لکھنی ہیں۔

وکیل نے کہا کہ اگر عدالت ضمانت خارج کرتی ہے تو میری گرفتاری ہو جائے گی۔ میں اس وقت اسلام آباد کی حدود سے باہر ہوں۔ اگر ہماری استدعا نہیں سننی تو لکھنا ہو گا ہمارا میڈیکل درست نہیں۔ یہ بھی لکھنا ہو گا کہ عمران خان کو گولیاں نہیں لگیں۔ عمران خان اسلام آباد میں بھی نہیں ہیں۔

بعد ازاں مقدمے میں شریک ملزم طارق شفیع کے وکیل میاں علی اشفا ق نے دلائل دیے، جس پر جج نے کہا کہ آپ غیرمتعلقہ دلائل دے رہے ہیں، یہ صرف ضمانت کا کیس ہے۔ میں نے کوئی آبزرویشن نہیں دینی یہ محض ضمانت کا ہی کیس رہے گا۔

بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے عمران خان کی استثنا کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں آج ساڑھے تین بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی مہلت دے دی۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے میں عمران خان عبوری ضمانت پر ہیں اور استثنا کی درخواست خارج ہونے کی وجہ سے عمران خان کی عدم پیشی پر ضمانت خارج ہو جائے گی۔

 

Related Articles

Back to top button