ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں 23 پاکستانیوں کو غازی انتپ یونیورسٹی سے عدانا پہنچا دیا گیا ہے، 16 پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گاجبکہ باقی استنبول جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کرگئی
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ دورہ ترکیہ کے لیے تجویز زیر غور ہے،ترکیہ میں زلزلے سے تباہی پر پاکستان ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں ہمارے مشن متعلقہ حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مسلسل دیکھا جارہا ہے، پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کو سیاسی و سفارتی اور اخلاقی امداد دیتا رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی امور پر بھی بات جاری ہے، پاکستان نے افغانستان میں علاقائی شراکت داروں کی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے سفیر عبید نظامانی ابھی تک پاکستان میں ہیں، ابھی اپنے سفیر کو واپس افغانستان بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا، اس بارے میں ہم مختلف حوالوں سے غور کر رہے ہیں۔