پاکستانی خبریں

محسن انسانیت عبدالستار ایدھی کی تیسری برسی آج منائی جارہی ہے

ممتاز سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی آج تیسری برسی منائی جارہی ہے۔ بابائےخدمت نے ساٹھ سال تک فٹ پاتھ پر کھڑے ہوکر بھیک مانگ کر لاکھوں انسانوں کی خدمت کی۔ انہیں پاکستان کا ہی نہیں دنیا کا بڑا انسانی خدمت کا پیکر قرار دیا گیا۔

نومولود بچوں کے وارث، یتیموں کے سر پر ہاتھ رکھنے والے، ملک میں سانحات، قدرتی آفات میں سب سے بڑھ کر انسانیت کی خدمت کرنے والے عبدالستار ایدھی کو ہم سے بچھڑے تین برس بیت گئے ہیں۔

عبدالستار ایدھی دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے جب وہ فٹ پاتھ پر کھڑے ہو کر ہاتھ پھیلاتے تھے تو غریب سے غریب انسان بھی ان مدد کرتا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق عبدالستار ایدھی سالانہ پچھہتر کروڑ روپے اکھٹے کر لیتے تھے۔

عبدالستار ایدھی بیس ہزار سے زائد نومولود لاوارث بچوں کے وارث بنے اور پچپن ہزار سے زائد یتیموں کی کفالت کرتے ہوئے انسانی خدمت کی لازوا ل داستان رقم کی۔ آج ملک بھر میں تین سو اسی ایدھی سینٹرز،اٹھارہ ایدھی ہومز جبکہ اڑھائی ہزارایمبولینسز انسانی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔

ایدھی ہومز میں رہنے والے لاوارث بچے عبدالستار ایدھی کو ابو یا ایدھی بابا کہہ کر پکارتے ہیں،یہ بچے آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں۔

عبدالستار ایدھی کی خدمات کے اعتراف میں 8 جولائی 2016ء میں انہیں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ انیس توپوں کی سلامی دیتے ہوئے سپرد خاک کیا گیا۔

Related Articles

Back to top button