پاکستانی خبریں

عدالت کا وفاقی وزیر غلام سرور کی غیر مشروط معافی پر فیصلہ محفوظ

توہین عدالت کیس میں وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی، جس پر عدالت نے غلام سرور کی غیر مشروط معافی پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی، معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی وزیر غلام سرور خان سے استفسار کیا آپ کے حلقےمیں کتنے ووٹرز ہیں، جس پر غلام سرور نے بتایا 2لاکھ سے زائد ووٹر ہیں۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا میڈیکل بورڈکی بنیادپرنوازشریف کوضمانت دی گئی، آپ کوابھی تک احساس نہیں کہ آپ نے کیا کہا تو غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ میں نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر شک کا اظہارکیاتھا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا آپ کی حکومت ہے آپ شک کیسے کرسکتے ہیں؟ آپ کو وزیر اعظم پر بھی شک ہے، آپ منتخب حکومت کے وزیر ہیں، آپ شک پیدا کررہے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ آپ دلائل نہ دیں، شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں، تحریری جواب دیں، چیف جسٹس نے غلام سرور سے مکالمے کے دوران بولنے پر وکیل کو چپ کرادیا اور کہا آپ معافی مانگتے ہیں یا کیس کا سامنا کرنا چاہتے ہیں، آپ نے اداروں کو مضبوط کرنا ہے۔

وفاقی وزیرغلام سرورخان نے کہا میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں ،جس پر عدالت نےغلام سرورکی غیر مشروط معافی پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی اور کہا آئندہ سماعت پرفردوس عاشق اعوان، غلام سرور ذاتی طورپرپیش ہوں۔

Related Articles

Back to top button