پاکستانی خبریں

55 نرسنگ کالجز غیرمعیاری، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قائمہ کمیٹی برائے صحت میں انکشاف ہوا ہے کہ 55 نرسنگ کالجز غیرمعیاری ہیں، ایک بھی ایکریڈیشن کے قابل نہیں، اجلاس میں وزیر صحت کا انٹرویو نرسنگ کونسل میں بے قاعدگیوں کا اعتراف قراردیا گیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس ڈاکٹر مہیش کمار کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی جگہ وزیر مملکت مختار بھرت شریک ہوئے۔ چئیرمین کمیٹی نے وفاقی وزیر کی جانب سے نجی ٹی وی انٹرویو کو نرسنگ کونسل میں بے قاعدگیوں کا اعتراف قرار دیا، وزیر مملکت صحت نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت قومی صحت نیرم اسپتال سے ڈاکٹر مظہر کے تبارلے کے معاملے کو دیکھ رہی ہے۔

سیکریٹری صحت نے 55 نرسنگ کالجز کا دورہ کیا، ایک بھی نرسنگ کالج ایکریڈیشن کے قابل نہیں تھا، نرسنگ کونسل کی مفصل رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ وزیر مملکت ڈاکٹر مختار بھرت نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی آئی دور میں پی ایم ڈی نے15 میڈیکل کالجز کو ایک ہی وقت میں ایکریڈیشن دی، معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہے، میڈیکل کالجز کی دوبارہ انسپکشن ہو رہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے امتحانات صوبوں کو دینے چائیے، جس پر رضامند ہیں، رکن کمیٹی عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کے حوالے سے صوبوں کو امتحان لینے میں بااختیار بنایا جائے، امتحان ڈومیسائل کی بنیاد پر ہونا چائیے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا امتحان یا رجسٹریشن الگ ہونی چائیے۔

وفاقی وزیر صحت کی عدم موجودگی کے باعث وزیر مملکت کی کمیٹی کو فارمیسی کونسل کے ایکٹ بارے بحث نہ کرنے کی درخواست کی گئی، ان کا کہنا تھا انچارج وفاقی وزیر ہیں وہ خود اکر آئندہ اجلاس میں بات کریں گے جس پر عبدالقادر پٹیل کمیٹی سے چلے گئے۔

کمیٹی کو قومی ادارہ بحالی معزوراں، نیرم بارے بریفنگ میں بتایا کہ 2005 کے زلزلہ میں ہزاروں زخمیوں کا اس سنٹر میں علاج کیا گیا ۔ ای ڈی نیرم نے بتایا کہ سرجری، اسپیچ تھراپی، سائیکالوجی، اور مصنوعی الات تیار کئے جاتے ہیں، گھٹنے کی ٹراسپلانٹ تک کی سہولت نیرم اسپتال میں دستیاب ہے تاہم ایمرجنسی وارڈ نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

انھوں نے اجلاس کو بتایا کہ مریضوں کی ِصحت بحالی کے مرکز میں اپ گریڈیشن کے لئے55 ملین روپے رقم کی ڈیمانڈ کی، صرف 15 ملین روپے مل رہے ہیں۔ کمیٹی نے نیرم میں سرکاری طور پر ادویات کے صرف 5 کروڑ سالانہ بجٹ کو ناکافی قرار دیا کہا کہ بیت المال کی خدمات بھی لی جائیں ، اجلاس میں نجی اسپتالوں کا فیس اسٹرکچر کی نگرانی کرنے پر بھی بات ہوئی۔

Related Articles

Back to top button