بین الاقوامی

آرمینیا میں گرفتار آزری فوجی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر آذربائیجان کا ردعمل آگیا

آرمینیا کی جانب سے گرفتار آزری فوجی پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آزر بائیجان کی وزارت خارجہ نے بیان جاری کردیا۔

حال ہی میں غلطی سے سرحد پار کرکے آرمینیا میں گرفتار آزری فوجی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کسطرح نہتے آزری فوجی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ آرمینیائی فوجیوں کو محظوظ ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد آزربائیجان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چند روز قبل، 2004 میں پیدا ہونے والے اگشین گبیل اوگلو بابیروف اور 2003 میں پیدا ہونے والے حسین اہلیمان اوگلو اخوندوف، آرمینیا کی سرحد کے ساتھ واقع نخچیوان خود مختار جمہوریہ کے علاقے شہباز کے علاقے میں آذربائیجان کی فوج کے لاپتہ فوجی، جو اپنی سمت کھو بیٹھے تھے۔ خراب موسمی حالات کی باعث محدود نظر کی وجہ سے آرمینیا کی طرف سے پکڑے گئے تھے۔

بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں سے ایک گرفتار حسین اہلیمان اوغلو اخوندوف پر جسمانی تشدد اور غیر انسانی سلوک کے واقعات کو دکھایا گیا تھا۔ متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کو اس معاملے سے آگاہ کیا گیا، جو کہ نسلی بنیادوں پر آرمینیا کے تشدد کی ایک اور مثال ہے۔

آزربائیجان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان  آرمینیا کی طرف سے قیدیوں کے خلاف تشدد 1949 کے جنیوا کنونشنز، نسلی امتیاز کی تمام شکلوں کے خاتمے کے بین الاقوامی کنونشن (CERD)، اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون سے پیدا ہونے والی دیگر بین الاقوامی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

بیان کے مطابق متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو چاہیے کہ آرمینیا کی طرف سے گزشتہ 30 سالوں میں آذربائیجان کے جنگی قیدیوں اور سویلین قیدیوں، 3,890 لاپتہ آذربائیجانیوں کے خلاف کیے گئے تشدد کے حقائق کی چھان بین کریں اور مناسب تشخیص کریں۔

Related Articles

Back to top button