سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کی تیاری‘ ایرانی وفد کی سعودی عرب آمد

یہ پیشرفت چند روز قبل سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان سے چین میں ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے، سات سال سے زیادہ عرصے میں یہ ممالک کے سینئر ترین سفارت کاروں کی پہلی باضابطہ میٹنگ تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی بحالی اور شہریوں کو ویزوں کی فراہمی میں سہولت دینے پر اتفاق کیا گیا تھا، سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کو بیجنگ میں اپنی ملاقات کے اختتام پر ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔
ملاقات کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان سے معلوم ہوا کہ دیگر چیزوں کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی بحالی اور عمرہ ویزوں سمیت شہریوں کے لیے ویزوں کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، جدہ اور مشہد میں اپنے اپنے سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات کا بھی آغاز کیا جائے گا، نیز حکام اور نجی شعبے کے وفود کے دوروں کا دوبارہ آغاز ہوگا، دونوں ممالک نے اپنے بیان میں ملاقات کی میزبانی پر چینی حکومت کی تعریف کی اور سوئس حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا اور سعودی اور ایرانی مفادات کا خیال رکھنے کی کوششوں کو سراہا۔
سعودی عرب اور ایران نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں چین کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان برسوں کی بے چین کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے اور اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا، 10 مارچ کو جاری سہ فریقی بیان میں ریاض اور تہران نے 2001ء میں دستخط کیے گئے سکیورٹی تعاون کے معاہدے اور 1998ء میں دستخط کیے گئے تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے معاہدے کو فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا، تعلقات کی تجدید کے معاہدے پر سعودی عرب کے قومی سلامتی کے مشیر موسیٰ بن محمد العیبان اور ایران کے اعلیٰ سکیورٹی اہلکار علی شمخانی نے دستخط کیے۔