بین الاقوامی

آذربائیجان کے آزاد کرائے گئے شہروں میں زندگی کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری

آذربائیجان کی حکومت اس وقت شہری سہولیات، مذہبی، تاریخی اور تفریحی مقامات کے ساتھ ساتھ پانی کے ذخائر کی تعمیر نو کے ذریعے آزاد کرائے گئے علاقوں میں زندگی کی بحالی کا کام انجام دے رہی ہے۔

2 مارچ کو باکو میں منعقدہ غیر وابستہ تحریک کے رابطہ گروپ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے آذربائیجان کا دورہ کرنے والے غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں کو آذربائیجان کے مختلف شہروں میں لے جایا گیا جنہیں آذربائیجان کی فوج نے 2020 میں آرمینیائی قبضے کے 30 سال بعد آزاد کرایا تھا۔

آذربائیجان کی حکومت شوشا شہر میں بحالی کا کام کر رہی ہے، جو کبھی ایک پہاڑی سیاحتی مقام اور ثقافتی مرکز تھا جو کہ مذکورہ مدت کے دوران ہونے والی بڑی تباہی کی وجہ سے اب ویران شکل اختیار کر گیا ہے۔

سائٹ کے دورے کے دوران حکام نے میڈیا کو بتایا کہ 150 سال پرانے غزانچی چرچ اور دو تاریخی مساجد کی بحالی کا کام جاری ہے۔

صحافیوں کو نئے تعمیر شدہ فزولی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا گائیڈڈ ٹور بھی کروایا گیا جو کہ 2021 میں آٹھ ماہ کے اندر امدادی سامان کی فوری ضروریات کے ساتھ ساتھ غیر ملکی مندوبین کی آمد کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

فزولی کے بعد زنگیلان بین الاقوامی ہوائی اڈے کا 2022 میں افتتاح کیا گیا اور لاچین انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی کاراباغ کے علاقے میں پائپ لائن میں ہے۔

بھاری مشینری فزولی میں پانی کے ایک بڑے ذخائر کی بحالی میں مصروف تھی جو اس علاقے کی آبپاشی کا ایک اہم ذریعہ تھا، جو کہ اپنی زرعی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔

اس علاقے میں اس کی سبز شکل کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر درخت لگانے کا کام بھی جاری ہے۔ جہاں ایک طرف، فضولی کے سابقہ ​​شہر کے مرکز کی باقیات تھیں، وہیں سڑک کے اس پار، تقریباً 1000 رہائشی اپارٹمنٹس کی جاری تعمیر ان بے گھر آبادی کے لیے امید کی کرن بن کر ابھر رہی تھی جو اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کا بے صبری سے انتظار کر رہی تھیں۔

تمام بڑے پیمانے پر تعمیر نو کی سرگرمیوں کے درمیان، تقریباً 10 لاکھ بارودی سرنگوں کے علاقے کو صاف کرنے کا بڑا چیلنج اب بھی موجود ہے کیونکہ حکومت اس مقصد کے لیے اپنے فنڈز کا بڑا حصہ ہٹا رہی ہے۔

میڈیا نمائندگان کو لاچن خانکنڈی روڈ کا دورہ بھی کرایا گیا۔

امدادی سامان لے جانے والے روسی امن دستوں کے ٹرکوں کے قافلے بھی اپنے مقرر کردہ سپلائی پوائنٹس کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھے گئے۔

اسی سڑک پر، آذربائیجانی سول سوسائٹی کے نمائندوں کا ایک گروپ آذربائیجانی علاقوں میں معدنی ذخائر کے غیر قانونی استحصال کے خلاف تقریباً تین ماہ سے پرامن احتجاج کر رہا تھا، جہاں روسی امن دستہ عارضی طور پر تعینات ہے۔

Related Articles

Back to top button