امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی آ گئے قانون کے شکنجے میں، 2 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا گیا مگر کیوں؟ جانیے اس خبر میں

نیویارک عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے خیراتی ادارے ٹرمپ فاونڈیشن کے فنڈز کو نجی مقاصد کیلیے استعمال کرنے پر 2 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔
ذرائع کے مطابق نیویارک کی عدالت میں صدر ٹرمپ کے خیراتی ادارے کے فنڈز کے غلط استعمال کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے اٹارنی جنرل کے ذریعے خیراتی فنڈز کے ذاتی استعمال کا اعتراف بھی کیا تھا جس پر جج سالیئن اسکارپلا نے صدر پر جرمانہ عائد کردیا۔جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اعترافی میں بیان میں صدارتی انتخابات کے دوران اپنی مہم چلانے والی ٹیم کو اپنے ہی خیراتی ادارے ٹرمپ فاونڈیشن کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے کی ہدایت کی تھی جس کا غلط استعمال کیا گیا تاہم صدر ٹرمپ نے نہ تو اس پر معذرت کی اورنہ ہی اس عمل کوغیر قانونی سمجھا۔
دوسری جانب امریکی صدر کے وکلا اور اٹارنی جنرل کے درمیان ٹرمپ فاونڈیشن کو تحلیل کرکے اس کے 1.7 ملین ڈالر فنڈز کو 8 غیر منافع بخش اداروں میں تقسیم کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔قبل ازیں ٹرمپ نے کسی بھی سیٹلمینٹ سے انکار کردیا تھا۔ادھر صدر ٹرمپ نے عدالتی فیصلے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں امریکا کا واحد شخص ہوں جو نیویارک میں سب سے زیادہ امدادی کام کرتا ہے،میں نے چیئریٹی میں 19 ملین ڈالر خرچ کیے ہیں،یہ سیاسی انتقام ہے جس کا سلسلہ 4 سال سے جاری ہے۔ واضح رہے کہ نیویارک کے کئی ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز نے خیراتی ادارے ٹرمپ فاونڈیشن کے فنڈز کو ذاتی طور پر استعمال کرنے پر صدر ٹرمپ کے خلاف چندہ دینے والے افراد کی وساطت سے آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔