ٹیکنالوجی کی خبریں

پرندوں کا آپس میں تبادلہِ خیال، قدرت کا ایک انوکھا راز

قدرت کے ایک اہم راز کا انکشاف ہوا ہے کہ پرندوں کے بچے انڈے میں رہتے ہوئے بھی ایک دوسرے سے معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں ۔ یہاں تک کہ وہ اپنے والدین کی خبردار کرنے والی صدائیں سنتے ہیں جو ان کی جان بچانے میں کام آتی ہے۔

ماہرین کے لیے یہ ایک حیرت انگیز امر ہے کیونکہ ممالیوں کے بچے اپنی ماں کے پیٹ میں آنول نال سے جڑے رہتے ہیں اور اس لحاظ سے وہ ماں کی معلومات کا کچھ نہ کچھ حصہ حاصل کرتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب انڈوں کا معاملہ قدرے مختلف ہے لیکن اس کے باوجود انڈوں میں فروغ پاتے بچے اپنے والدین کی ہدایت سنتے ہیں بلکہ اپنے دیگر بہن بھائیوں سے بھی تبادلہ معلومات کرتے ہیں۔

اسپین کی یونیورسٹی ڈی وائگو کے ماہرین ہوزے نیگیرو اور البرٹو ویلانڈو نے پیلی ٹانگوں والے بگلے کے انڈوں کو دیکھا ہے جنہیں کئی جانوروں سے خطرہ ہوتا ہے۔ انڈے میں رہتے ہوئے بچے ماحول کی معلومات اپنے ماں باپ سے حاصل کرتے ہیں اورانڈے میں موجود دیگر بچوں تک پہنچاتے ہیں۔

ماہرین نے ایک ایسے مقام سے بگلے کے انڈے جمع کئے جہاں انہیں کئی طرح کے خطرات تھے۔ ان میں سے ایک خطرہ نیولے نما چوہے سے تھا جو ان انڈوں کو رغبت سے کھاتے ہیں۔ ماہرین نے بعض انڈوں کو ساؤنڈ پروف کمروں میں رکھا اور بعض انڈوں کو باہر نکال کر خونخوار حملہ آور جانوروں کی آوازوں کے درمیان رکھا۔ جن انڈوں کو شکاری نیولے کی آواز سنائی گئی تھی ان کے اندر زیادہ تھرتھراہٹ نوٹ کی گئی۔

جن انڈوں کے بچوں کو آوازوں سے خوفزدہ کیا گیا تھا ان کی نشوونما پر فرق پڑا، ان میں تناؤ زیادہ دیکھا گیا اور وہ باہر نکلنے کے بعد بھی محتاط تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے یہ سب کچھ انڈے کے اندر سیکھا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ انڈوں میں تھرتھراہٹ کا مطلب یہ ہے کہ ایک بچہ دوسرے انڈے میں موجود بچے کو اپنا پیغام پہنچاتا ہے۔

اس طرح سے معلوم ہوا کہ قدرتی طور پر بعض پرندوں کے بچے انڈوں میں رہتے ہوئے بھی خطرے کا ادراک کرتے ہیں اور خود کو محفوظ رکھتےہیں۔ اپنے بہن بھائیوں سے رابط کرتے ہوئے اگر کوئی مشکل پیش آتی ہے تو پرندوں کے بچے اس معلومات کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button