ٹیکنالوجی کی خبریں

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارفین کیلئے جان لیوا

واٹس ایپ ہیک کرنے کے الزام ماضی میں خبروں کی زینت بنے رہے، اسرائیلی خفیہ کمپنی نے اپنے صارفین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ دنیا کی بڑی سماجی روابط ویب سائٹس سے صارفین کا پرسنل ڈیٹا جمع کرسکتی ہے۔

این ایس او گروپ نے اپنے خریداروں کو بتایا کہ اس کی ٹیکنالوجی خفیہ طریقے سے ایپل، گوگل، فیس بک، ایمازون اور مائیکروسافٹ سے کسی بھی شخص کا ڈیٹا آسانی سے لیے جاسکتے ہیں۔

تاہم اس حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے تحریری جوابات دیتے ہوئے این ایس او کے ترجمان نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ این ایس او کی سروسز اور ٹیکنالوجی کے بارے میں بنیادی غلط فہمی پائی جاتی ہے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ این ایس او کی مصنوعات آج کے شائع شدہ آرٹیکل میں دیے گئے انفرا اسٹرکچر، سروسز کسی قسم کی کلیکشن کرنے کی صلاحیت اور کلاؤڈ ایپلکیشن تک رسائی فراہم نہیں کرتیں۔

مئی میں واٹس ایپ نے کہا تھا کہ اس نے ایپلیکشن میں موجود ایک سیکیورٹی ہول پلگ کرنے کے لیے ایک اپڈیٹ جاری کررہی ہے جس سے جدید ترین اسپائی ویئر داخل کیا جاسکتا تھا جسے ممکنہ طور پر صحافیوں، رضاکاروں اور دیگر کے خلاف استعمال کیا جاسکتا تھا۔

کمپنی کی جانب سے مشتبہ ادارے کا نام نہیں دیا گیا تھا تاہم یہ ہیک منظر عام پر آنے کے وقت واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار جوزف ہال جو سینـٹر فار ڈیموکریسی اینڈ ٹیکنالوجی کے چیف ٹیکنالوجسٹ بھی ہیں، نے کہا تھا کہ اس کا تعلق این ایس او کے پیگاس سافٹ ویئر سے ہے۔

 

این ایس او کا کہنا تھا کہ وہ پیگاسز سسٹم آپریٹ نہیں کرتی، صرف حکومتی صارفین کو لائسنس جاری کرتی ہے جس کا مقصد لوگوں  کو سنگین جرائم سے روکنا یا اس کی تحقیق کرنا ہے۔

 

Related Articles

Back to top button