ٹیکنالوجی کی خبریں

حیران کن گیم جس کے کھیلنے سے اب بنے گی بجلی

گیم بوائے سے تو ہم سبھی واقف ہیں لیکن اب امریکی ماہرین نے اس کی بیٹری نکال دی ہے اور اس میں شمسی توانائی سے بجلی بنانے یا پھر بٹن دبانے سے چارجنگ کی سہولت شامل کردی ہے۔ اس طرح گیم کھیلتے ہوئے بھی گیم بوائے بجلی بناتا رہتا ہے۔

الینوائے میں واقع نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی تخلیق کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ اس سے بیٹریوں کے بغیر کمپیوٹنگ کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یوں دستی گیموں کو کھیل کے دوران بار بار بند کرنے اور چارج کرنے سے خلاصی مل جائے گی۔ ‘

اس نئے گیمنگ پلیٹ فارم کو ’انگیج‘ کا نام دیا گیا ہے جو ہوبہو ننٹینڈو کے گیم بوائے جیسا ہے لیکن اس کا باضابطہ طور پر کمپنی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے اوپر شمسی سیل لگائے گئے ہیں جبکہ بٹن دبانے کی قوت کو یہ بجلی میں تبدیل کرتا رہتا ہے۔ اس پر پرانے ریٹرو گیم بھی کارٹریج کے ذریعے کھیلے جاسکتے ہیں۔

یہ بار بار بجلی کا استعمال بدلتا رہتا ہے اور اسے جھٹکوں سے بچانے کے لیے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر میں کچھ تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں۔ ایک اور دلچسپ پہلو میموری کا بھی ہے جس میں گیم کو محفوظ ( سیو) کئے بغیر اگلے دن اسی جگہ سے شروع کیا جاسکتا ہے، خواہ ماریو کو ہوا میں اچھلتے دوران ہی گیم کو بند کیوں نہ کیا گیا ہو۔

لیکن ہر گیم میں بٹن دبانے کی تعداد مختلف ہوسکتی ہے ۔ اگر مطلع صاف ہو اور اچھی روشنی ہو تو گیم بٹنوں کو کم دبانے سے بھی کام چل جائے گا جبکہ ہر دس سیکنڈ بعد ایک سیکنڈ کا جھٹکا یا وقفہ آسکتا ہے۔ فی الحال اس تناظر میں شطرنج اور ٹیٹرس جیسے گیم ہی کھیلے جاسکتے ہیں، تاہم ایکشن گیم کے لیے بیٹری نصب کرنا ہوگی۔

صرف یہ سوچیئے کہ اس وقت پوری دنیا میں بیٹریاں کتنے بڑے پیمانے پر استعمال ہورہی ہیں اور کس طرح ماحول کا حصہ بن کر اطراف کو آلودہ کررہی ہیں۔

اگرچہ دستی گیموں میں بیٹری کی ضرورت فی الحال تو رہے گی لیکن یہ تجربہ بتاتا ہے کہ بس چند برسوں بعد بیٹری کا تکلف نہ ہونے کے برابر رہ جائے گا۔

Related Articles

Back to top button