بچوں کے اسمارٹ کھلونوں کے ذریعے اُن کی جاسوسی کیسی کی جاتی ہے؟ ماہرین نے ہلچل مچادی
بچوں کے اسمارٹ کھلونوں میں سیکیورٹی کا فقدان دیکھنے میں آیا اور ماہرین نے انکشاف کیا کہ ہیکرز ان کھلونوں کے ذریعے بچوں کی جاسوسی بھی کرسکتے ہیں۔
حالیہ دعوے کے بعد برطانوی شہری حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ کھلونے بنانے والی کمپنیوں کو پابند کریں کہ وہ اسمارٹ کھلونوں کو فروخت سے قبل سیکیورٹی کے معیار کو محفوظ بنائیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں کرسمس کی مناسبت سے متعدد کمپنیوں نے اسمارٹ کھلونے فروخت کے لیے پیش کردیے البتہ اُن کی ہیکنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہاہے۔
کھلونوں میں بالخصوص واکی ٹاکی ایسی چیز ہے جس سے بچوں کی گفتگو کو باآسانی سنا جاسکتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے جیسے ہی کھلونے کا سوئچ آن کریں گے تو اُن کا سسٹم تیس سیکنڈ سے بھی کم وقت میں ہیکرز کی ڈیوائس سے جڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گانے ریکارڈ کرنے اور بلیو ٹوتھ سے کنکٹ ہونے والے کھلونوں میں بھی سیکیورٹی کے نقائص سامنے آئے ہیں۔
یاد رہے کہ سماجی رابطوں کے حوالے سے معروف واٹس ایپ اس مہینے کے آخر تک دنیا بھر میں لاکھوں موبائل فونز پر اپنی سروس بند کر دے گی۔