FaceBook کے بانی مارک زکربرگ کی بہن رینڈی زکربرگ نے پاکستان کے بارے میں ایسا کیا کہہ دیا کہ سب داد دیے بغیر نہ رہ سکے
رینڈی زکر برگ نے اپنے پہلے پاکستانی دورے میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے الحمرا ہال میں منعقد ہونے والے تین روزہ ’ایڈ ایشیا 2019‘ کانفرنس کے اختتامی روز پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے اچھے اقدام کی تعریف کی۔
ایڈ ایشیا 2019 کا آغاز 3 دسمبر کو ہوا تھا جس میں پاکستان کی اہم کاروباری، سماجی، سیاسی و شوبز شخصیات سمیت عالمی سطح کی اہم شخصیات نے خطاب کیا۔
ایڈ ایشیا کانفرنس کا اہتمام ’ایشین فیڈریشن آف ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشنز‘ (اے ایف اے اے‘ کے زہر اہتمام کیا گیا، جس میں رینڈی زکربرگ سمیت مشہور فوڈ چین ’برگر کنگ‘ کے بزنس ہیڈ کے علاوہ دیگر اہم عالمی شخصیات نے بھی خطاب کیا۔
رینڈی زکر برگ نے کانفرنس کے تیسرے روز اپنے خطاب میں اپنی جدوجہد اور پیشہ ورانہ زندگی میں آنے والی مشکلاتوں سمیت خیال کو کاروبار میں بدلنے سے متعلق اہم نقاط پر بات کی۔
اپنے خطاب میں رینڈی زکر برگ نے اپنے بھائی مارک زکر برگ کے حوالے سے لطیفے بھی سنائے اور ہال میں بیٹھے افراد کو محظوظ کیا۔
خطاب کے دوران انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ آنے والا وقت آڈیو کانٹینٹ کا وقت ہے، اس لیے سرمایہ کاروں یا کاروبار شروع کرنے کے خواہش مند افراد کے اسی طرف توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے اس بات کی جانب بھی اشارہ دیا کہ انہیں ان کی اپنی پہچان کے بجائے بھائی کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
انہوں نے خطاب میں کہا کہ جب ان کے بھائی نے فیس بک کو لاؤنچ کیا تو انہوں نے انہیں فیس بک میں مارکیٹنگ کے شعبے میں ملازمت کی پیش کش کی جو انہوں نے قبول کی۔
رینڈی زکر برگ نے فیس بک میں ملازمت کے دوران سوشل ویب سائٹ کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا جس کا ذکر انہوں نے اپنے خطاب میں بھی کیا اور کہا کہ ہر نئے خیال کو اہمیت دی جانی چاہیے اور اس پر کام کرکے اسے آزمانا چاہیے۔
رینڈی زکر برگ کا کہنا تھا کہ بعد ازاں انہوں نے فیس بک کو خیرباد کہہ کے نئے پلیٹ فام تلاش کیے اور اپنا ایک الگ مقام بنایا۔ رینڈی زکر برگ نے خطاب کے دوران پاکستان کی چند اہم باتوں کا ذکر کیا اور خطاب کے دوران انہوں نے پاکستان میں دنیا کے بلند ترین مقام پر موجود اے ٹی ایم کا بھی ذکر کیا۔