کھیلوں کی خبریں

”شعیب کو ٹیم میں واپس لاؤ ورنہ تم گھر جاؤ” کس صدر نے دیا راولپنڈی ایکسپریس کا ساتھ؟ نیا انکشاف

سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کا کہنا ہے کہ سہواگ نے میدان میں کچھ نہیں کہا اگر انہوں نے الٹی بات کہی ہوتی تو میدان میں ہی مارتا۔

نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، والدہ مجھے سیاست میں آنے نہیں دیتیں، اگر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑوں تو جیت جاؤں گا۔

شعیب اختر نے بتایا کہ راولپنڈی کی بااثر شخصیت کو معطلی پر فون کیا انہوں نے بلایا اور گیٹ سے واپس کردیا پھر آصف زرداری نے میری مدد کی تھی اور میری پانچ سال کی پابندی ختم کرائی تھی، زرداری نے نسیم اشرف کو کہا کہ شعیب کو ٹیم میں واپس لاؤ ورنہ تم گھر جاؤ۔

سابق اسپیڈ اسٹار نے بتایا کہ انگلش کاؤنٹی ناٹنگھم سے دو لاکھ پاؤنڈ کا معاہدہ ہوا تھا کارگل جنگ کی وجہ سے چھوڑ کر آگیا تھا، بھارت نے جب ہمارے 6 درخت شہید کیے تھے اس وقت بہت غصہ آیا تھا، ابھی نندن کے واقعے پر شدید غصے میں تھا۔

ایک سوال کے جواب میں شعیب اختر نے کہا کہ محمد آصف اور شاہد آفریدی سے جھگڑا کرنا بچکانہ حرکت تھی، کیریئر میں مجھے جان بوچھ کر متنازع بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شاہ رخ خان کو ایک میچ جتوایا وہ اتنا خوش ہوا کہ پوری رات ناچتا رہا، پاکستان کو اتنے میچ جتوائے لیکن کوئی پوچھتا ہی نہیں ہے۔

شعیب اختر نے کہا کہ دنیا کا تیز ترین بولر بننا کبھی میرا خوب نہ تھا، بچپن سے ہی پیروں اور گھٹنوں میں شدید درد ہوتا تھا، خواتین کو متاثر کرنے کے لیے تیز بولنگ کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں ہندوستانیوں سے نفرت نہیں کرسکتا، سہواگ کے بیان کے بعد ان سے بات ہوئی تھی، شکایت ہی کررہا تھا، سہواگ نے میدان میں الٹی بات کی ہوتی تو اسے گراؤنڈ میں ہی مارتا۔

شعیب اختر نے کہا کہ قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ محمد یوسف کو بنانا چاہئے تھا، یونس خان کو کوچنگ نہیں اکیڈمی دینی چاہئے تھی جبکہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا مزاج جارحانہ نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button