کھیلوں کی خبریں

سرفراز احمد کی 5 سال بعد زبردست بلےبازی، رنز کے انبار لگا دیے۔۔جان کر آپ بھی حیران ہو جائینگے

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کی بیٹنگ میں سوئی ہوئی قسمت جاگ اُٹھی۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 5 سال بعد سنچری بنا ڈالی۔

نیشنل سٹیڈیم کراچی میں قائد اعظم ٹرافی کے 7 ویں راؤنڈ کے میچ میں سندھ کے کپتان سرفرازاحمد نے سدرن پنجاب کے خلاف سنچری بنائی۔ سابق کپتان انٹرنیشنل کرکٹ میں ٹیسٹ میچز میں 3 اور ون ڈے انٹرنیشنل میں 2 سنچریاں سکور کرچکے ہیں۔
ون ڈے کرکٹ میں سرفراز احمد نے آخری سنچری 27 اگست 2016 کو لارڈز میں انگلینڈ کیخلاف کی تھی اور اس سے قبل انہوں نے 15 مارچ 2015 کو آئرلینڈ کیخلاف ایڈیلیڈ میں سنچری سکور کی تھی۔

سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی سنچری 14 اگست 2014 کو سری لنکا کیخلاف کولمبو میں، دوسری سنچری 22 اکتوبر 2014 کو آسٹریلیا کیخلاف دبئی اور تیسری سنچری 9 نومبر 2014 کو نیوزی لینڈ کیخلاف دبئی میں ہی اسکور کی تھی۔

فرسٹ کلاس کرکٹ میں مجموعی طور پر سرفراز کی 11 ویں سنچری ہے اور وہ 155 فرسٹ کلاس میچ کھیل چکے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ شکست کے بعد سرفرازاحمد کو تینوں فارمیٹ کی کپتانی سےفارغ کردیا تھا۔

سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ انہیں اس اننگز کا انتظار تھا، وہ کافی عرصہ سے کوشش کررہے تھے کہ بڑی اننگز کھیلیں، خوشی ہے کہ وہ یہ اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے۔ پچھلی اننگز میں دو مرتبہ ففٹیز کیں لیکن سنچری اہم ہے، اس سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں پلیئر پریشر سے آزاد ہوکر اپنی فارم کی واپسی پر کام کرسکتا ہے، کبھی کبھار بریک ضروری ہوجاتا ہے۔

اپنے کم بیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ ناامید کبھی نہیں ہوئے لیکن ابھی فوکس ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتر سے بہتر پرفارم کرنے پر ہے، اگر نصیب میں ہوا تو ٹیم میں ضرور واپس آئیں گے۔

32 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین نے ساتھی کرکٹر فواد عالم کی بھی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہمیشہ اچھا اسکور کرتا ہے اور فواد کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ کبھی بھی ہمت نہیں ہارتا، محنت کا سلسلہ جاری رکھتا ہے، امید ہے فواد عالم کو اس کی محنت کا صلہ ضرور ملے گا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایڈیلیڈ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کے حوالے سے سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس ایڈیلیڈ میں چانس ہے کیوں کہ وہاں اسپنرز کو سپورٹ ملتی ہے اور یاسر شاہ ان کنڈیشنز میں مفید بولر ثابت ہوسکتا ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں جیت کیلئے ضروری ہے کہ حریف ٹیم کو دو بار آؤٹ کیا جائے۔

Related Articles

Back to top button