کھیلوں کی خبریں

پاکستانی کھلاڑیوں کے این او سی کیوں ہوئے منسوخ؟ ان کھلاڑیوں کے ساتھ کیا ہوگا اب؟ کھلاڑی حیران و پریشان

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ ماہ ہونے والی ٹی ٹین لیگ کے لیے کھلاڑیوں کو جاری کیا گیا این او سی منسوخ کر دیا ہے جس کے بعد کم از کم 14 پاکستانی کھلاڑی اس لیگ میں شرکت سے محروم ہوجائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق، پی سی بی نے کھلاڑیوں کا ورک لوڈ اور قائداعظم ٹرافی مں پلیئرز کی شرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو جاری کیے گئے مشروط این او سی منسوخ کردیے ہیں۔

پندرہ نومبر سے ابوظہبی میں شروع ہونے والی ٹی 10 لیگ میں پاکستان کے 16 کرکٹرز نے شرکت کرنا تھی جس میں 14 کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی ہیں۔

جب کہ عمران نذیر اور شاہد آفریدی دونوں پی سی بی سے کسی معاہدے میں نہیں اس لیے ان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے کا اطلاق نہیں ہوتا۔

پی سی بی کے اس فیصلے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان قلندرز کی ٹیم کو ہوگا جس کے متعدد کھلاڑی لیگ میں شرکت نہیں کرپائیں گے۔

قلندرز کے جو کھلاڑی اس فیصلے سے متاثر ہوئے ہیں ان میں محمد حسنین ، عماد وسیم، فہیم اشرف اور مرزا احسن شامل ہیں جب کہ شاہد آفریدی اور عمران نذیر قلندرز کو دستیاب ہوں گے جب کہ پلیئرز ڈولپمنٹ پروگرام کے 4 کرکٹرز بھی قلندرز کے لیے کھیل سکیں گے۔

دیگر پاکستانی کھلاڑیوں میں محمد عامر ابو ظہبی، شعب ملک، سہیل تنویر اور عامر یامین دلی بلز کا حصہ تھے۔ محمد عرفان مراٹھا عریبین، انور علی دکن گلیڈی ایٹرز اور وہاب ریاض ناردن واریئرز کی جانب سے منتخب ہوئے تھے۔

پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی فٹنس اور صحت کا جائزہ لینے کے لیے 13 سے 25 نومبر تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں کیمپ ہو گا جب کہ قائداعظم ٹرافی کے ساتویں اور دسویں راؤنڈ کے میچز 11 نومبر سے 5 دسمبر کے درمیان جاری رہیں گے۔

ایونٹ کا فائنل میچ 9 سے 13 دسمبر تک کراچی مں کھیلا جائے گا۔

پی سی بی کا دعویٰ ہے کہ کھلاڑیوں کے این او سی منسوخ کرنے کا یہ فیصلہ کھلاڑیوں اور ڈومیسٹک کرکٹ کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

Related Articles

Back to top button