کھیلوں کی خبریں

کرکٹ بند ہونے کے بعد پک اپ چلانے پر مجبور، یہ کون ہے اور اس کا کیا کہنا ہے؟ جان کر آپ بھی اداس ہو جائیں گے

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نیا ڈومیسٹک سٹرکچر متعارف کرایا تو اسے خاصی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تاہم یہ نیا سسٹم لاگو ہو گیا اور اس کے تحت ملک میں ٹورنامنٹس کا انعقاد بھی ہو رہا ہے۔

نئے سسٹم کی مخالفت کرنے والوں کا موقف تھا کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند ہونے سے بہت سے نوجوان کرکٹرز بے روزگار ہو جائیں گے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ خدشہ حقیقت میں بدل گیا ہے کیونکہ فرسٹ کلاس کرکٹر فضل سبحان، جو ایک وقت میں پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے تھے، آج پک اپ چلانے پر مجبور ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں فضل سبحان کا کہنا ہے کہ وہ کرائے پر پک اپ چلا رہا ہے البتہ کبھی کام ہوتا ہے اور کبھی کئی کئی دن کام نہیں ملتا۔ فضل سبحان نے بتایا کہ میں نے پاکستان ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے بہت محنت کی اور ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کے دنوں میں ایک لاکھ روپے تنخواہ لیتا تھا لیکن اب 30 سے 35 ہزار روپے کما رہا ہوں جس سے گزارا نہیں ہوتا۔

فضل سبحان کا کہنا تھا کہ میں شکرگزار ہوں کہ ابھی یہ کام کر رہا ہوں کیونکہ جس طرح کے حالات ہیں، کیا معلوم کل کو یہ کام بھی نہ ہو سکے۔ ہمارے پاس اور کوئی چارہ نہیں ہے کیونکہ ہمیں اپنے بچوں کیلئے تو کچھ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صرف میں ہی نہیں بلکہ کئی اور کرکٹرز بھی اس طرح کے کام کرنے پر مجبور ہیں، کچھ آن لائن ٹیکسی کمپنیوں کیساتھ موٹر سائیکل چلا رہے ہیں تو کچھ پک اپ وغیرہ چلا کر گزارہ کر رہے ہیں جبکہ کچھ کمپنیوں میں پھنس چکے ہیں۔

کرکٹ کی معروف ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق فضل سبحان کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں اوسط 32.87 ہے جبکہ وہ پاکستان انڈر 19 ٹیم کے علاوہ پاکستان اے ٹیم کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے 42 فرسٹ کلاس میچ کھیلے اور دو سال تک ٹاپ فائیو کھلاڑیوں میں شامل رہا۔ میں نے بھارت کیخلاف ہوم سیریز بھی کھیلی اور تین دفعہ بیٹنگ کی جن میں سے ایک مرتبہ 39 اور دوسری مرتبہ 22 رنز بنائے جبکہ ایک اننگز میں صفر پر آﺅٹ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں مجھے پاکستان ٹیسٹ ٹیم کیلئے مضبوط امیدوار سمجھا جا رہا تھا حتیٰ کہ مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کال بھی موصول ہوئی کہ آپ تیاری پکڑ لیں جس پر میں نے اپنا پاسپورٹ بھی سکین کروا لیا لیکن پھر معلوم نہیں کیا ہوا، کسی اور کو منتخب کر لیا گیا۔

Related Articles

Back to top button