کھیلوں کی خبریں

سری لنکا سے ناکامی پر شاہد آفریدی نے کس کو پِلا دی جھاڑ؟؟؟ اور وقار یونس کو ایسا کچھ کہہ دیا کہ پی سی بی خاموش

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی بھی سری لنکا سے دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں شکست پر میدان میں آ گئے ہیں اور ٹیم کی غلطیوں کے ساتھ شاداب خان کو اچھی پرفارمنس کیلئے مفید مشورہ بھی دیدیا ہے۔

شاہد خان آفریدی نے یوٹیوب پر ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ٹی ٹوینٹی کا رزلٹ بہت ہی حیران کن تھا ، میں سری لنکا کی ٹیم کو کریڈٹ دوں گا کہ انہوں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ، آج کل میچز 75 سے 80 فیصد فیلڈنگ ہی جتواتی ہے ، پاکستان کی جانب سے فیلڈنگ بہت ناقص تھی یا کہہ رلیں کہ زیرو تھی ، جس بلے باز نے سب سے زیادہ سکور کیے اسی نے ہمیں سب سے زیادہ چانس بھی دیئے لیکن ہم نے مواقع گنوا دیئے ۔سابق بلے باز کا کہناتھا کہ یہ سب کیلئے حیرت والا نتیجہ اس لیے تھا کیونکہ پاکستان ٹی ٹوینٹی میں ورلڈ نمبر ون ٹیم ہے اور سری لنکا نے اپنے نئے ٹیلنٹ کو پاکستان بھیجا ، سری لنکن ٹیم کیلئے یہ بڑی اچیومنٹ ہے کہ پاکستان میں ان کی کنڈیشن کے حساب سے پاکستان جیسی ٹیم کو میچز ہرانا ایک بڑی بات ہے ، ایک مرتبہ پھر سے بلے باز کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئے ، حیرت ہوتی ہے کہ فخر زمان جو کہ سامنے بہت اچھے چھکے مارتاہے ، مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ کیا کھیلنے جارہا تھا ، جو شارٹ اس نے کھیلی ۔

شاہد آفرید ی کا کہناتھا کہ اس کے علاوہ احمد شہزاد اور عمر اکمل سے کافی امیدیں تھیں جس پر وہ پورا نہیں اتر سکے ، مصباح الحق کیلئے بھی ایسے حالات ہیں جس پر سوالات اٹھ رہے ہیں کہ لے کر آئیں ہیں تو کیا پرفارمنس تھی ، اس لیے میں ہمیشہ سے کہتا رہاہوں کہ یہ مصباح الحق کیلئے بڑا چیلنج ہے ،ہ ماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کو مشکل اور سخت فیصلے لینے پڑیں گے لیکن سخت فیصلوں کیلئے مصباح الحق پاس بینچ پر ٹیلنٹ ہونا چاہیے ، مضبوط کردار کے کھلاڑی ہونے چاہئیں تب جا کر مصباح الحق کھل کر فیصلہ کرے گا ، لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے ،جس کی وجہ میں سمجھتاہوں کہ ہر پلیئر کے پیچھے کوئی نہ کوئی پلیئر بینچ پر ہونا چاہیے تاکہ اسے پتا ہو کہ میرے پیچھے کوئی بیٹھا ہواہے ، پلیئر نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑی ریلیکس ہیں ، کافی عرصہ سے یہ مسئلہ چل رہاہے کہ پیچھے کوئی پلیئر نہیں ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ شاداب خان ایک اچھے باولر اور فیلڈر ہیں جس کی گیند بازی کی وجہ سے پاکستان نے میچز جیتے ہیں ، شاداب کی گیند بازی میں اعتماد نظر نہیں آ رہا ، وہ چیز نظر نہیں آ رہی جو ہونی چاہیے ، بائیں بازو کے کھلاڑیوں پر انہیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ کیا باولنگ کرے ، لیگ سپنر کیلئے لیفٹ ہینڈر کو باولنگ کروانا تھوڑ ا مشکل ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے زیادہ اچھی گوگلی شاداب کے پاس ہے ، لیفٹ ہینڈر کو زیادہ سے زیادہ گوگلی کروائیں اور شاداب کو اسی چیز کا استعمال کرنا چاہیے ، اس کا فارم میں رہنا بہت ضروری ہے ۔ان کا کہناتھا کہ میں جانتا ہوں کہ وکی بھائی باولنگ کوچ ہیں لیکن میں نہیں جانتا کہ وہ سپنرز کو کس حد تک سمجھتے ہیں کیونکہ وہ ساری زندگی فاسٹ باولر رہ چکے ہیں ، باولر کی دوچیزیں اہم ہوتی ہیں کہ اس کی کمر اور کندھے مضبوط ہونے چاہیے ۔ان کا کہناتھا کہ میرے خیال میں شاداب جتنا لیگ سپنر کو وکٹ ٹو وکٹ بال کروائے گا اتنا ہی فائدہ ہوگا ، امید کرتاہوں کہ وہ اچھا پرفارم کرے گا ،اس کی پرفارمنس ہم سب کیلئے اہم ہے ۔

 

Related Articles

Back to top button