کھیلوں کی خبریں

فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کو ہے کن تین لڑکیوں کی تلاش؟

فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کا کہنا ہے کہ جب وہ 11 سال کے تھے تو انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے میک ڈونلڈ سے مفت برگر مانگا تھا۔

کرسٹیانو رونالڈو کا کہنا تھا کہ جب میں 11 یا 12 برس کا تھا تو میں اپنے کھلاڑی ساتھیوں کے ساتھ اپنے اہلِ خانہ سے دور ’لزبن‘ میں رہتا تھا اور میرے اہلِ خانہ ’میڈیرا‘ میں مقیم تھے۔ رونالڈو نے کہا کہ ’وہ میرا انتہائی مشکل وقت تھا کیونکہ میں ہر تین ماہ کے بعد اپنے اہلِ خانہ سے ملاقات کرتا تھا، انہوں نے کہا کہ ’اتنی کم عمر میں ماں باپ سے دور رہنا آسان نہیں ہوتا۔‘

انہوں نے مفت برگر دینے والی لڑکی کے بارے میں بتایا کہ ’ایک بار رات کے 10:30 یا 11 بجے کے قریب مجھے اور میرے ساتھیوں کو شدید بھوک لگ رہی تھی، ہمارے پاس کھانے کو کچھ نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس پیسے تھے کہ ہم باہر جا کر کچھ کھائیں۔

‘انہوں نے بتایا کہ ’جس اسٹیڈیم میں ہم مقیم تھے اس کے برابر میں ایک میک ڈونلڈ تھا، شدید بھوک نے ہمیں سٹیڈیم سے باہر جانے پر مجبور کیا اور میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ باہر نِکلا، جس کے بعد ہم میک ڈونلڈ کے پیچھے والے دروازے کے باہر جا کر کھڑے ہوگئے اور ہم نے آواز لگائی کہ کیا کوئی ہمیں مفت میں برگردے گا؟

‘ان کے مطابق ’جب انہوں نے یہ آواز لگائی تو میک ڈونلڈ کے اندر سے ایڈنا نامی لڑکی اور اس کے علاوہ دیگر دو لڑکیاں آئیں اور انہوں نے ہمیں فری میں برگر دیے، اِس کے بعد ہمیں جب بھی بھوک لگتی تھی ہم دروازے کے باہر سے آواز لگاتے تھے اور وہ لڑکیاں ہمیں مفت کے برگر دے دیتی تھیں۔

‘انہوں نے اپنے انٹرویو میں ایڈنا نامی لڑکی اور دونوں لڑکیوں سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا، رونالڈو نے کہا کہ ’لزبن کا وہ میک ڈونلڈ اب ختم ہوگیا ہے اور میں نے ان لڑکیوں کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی، وہاں کے رہائشیوں سے بھی پوچھا لیکن مجھے ان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہوسکا۔‘رونالڈو نے کہا کہ ’اگر وہ تینوں لڑکیاں میرا یہ انٹرویو دیکھ رہی ہیں یا ان کا کوئی رشتے دار یہ انٹرویو دیکھ رہا ہے تو مجھ سے رابطہ کریں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’مجھے بہت خوشی ہوگی اگر ہماری ملاقات ہوگئی اور میں چاہتا ہوں کہ ان تینوں لڑکیوں کو لزبن میں کھانے کی دعوت پر بلائوں، اور ان کو وہ سب واپس کرنا چاہتا ہوں جو انہوں نے بچپن میں مجھے دیا۔‘دوسری جانب رونالڈو کا انٹرویو لینے والے مورگن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ ’شاید ہم نے ایڈنا کو ڈھونڈ لیا ہو‘۔خیال رہے کہ بچپن کا یہ قصہ سناتے ہوئے کرسٹیانو رونالڈو تھوڑے غم زدہ ہوگئے تھے۔

Related Articles

Back to top button