پاکستانی خبریں

بے روزگاری عروج پرپی آئی اے کے ایک ہزار ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ نے آپریشنل لاگت میں کمی کرنے کے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ تقریباً ایک ہزار اضافی ملازمین کو فارغ کردیا۔ جب سے تبدیلی حکومت آئی ہے تب سے خوشی کی نوید کم سنائی دیتی ہے اور غریب آدمی کے منہ سے نوالہ چھن جانے کی خبر زیادہ موصول ہوتی ہے،آئے دن لوگوں سے روزگار چھن جانے…

پی آئی اے کے صدر اور چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک نے یہ بات وزیر اعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے ساتھ ہونے والے ایک اجلاس میں بتائی۔

اجلاس کے حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ایئر مارشل ارشد ملک نے ڈاکٹر عبدالحفیط شیخ کو پی آئی اے میں بہتر مینجمنٹ اور دستیاب مالی و انسانی وسائل کا موثر استعمال کرتے ہوئے آپریشنل لاگت کم کرنے اور ریونیو میں اضافے کے لیے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کے بارے میں بریف کیا۔

اجلاس میں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے پی آئی اے کو خود انحصاری، پائیدار بزنس پلان کی ہدایت کی اور کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ قومی ایئرلائن موثر طریقے سے اپنے وسائل کا استعمال کرے اور کارکردگی اور مالیاتی نظم و ضبط یقینی بناتے ہوئے آمدن بہتر کرے۔مشیر خزانہ نے قومی ایئر لائن کی مشکلات پر قابو پانے اور بزنس معاملات اور فلائٹ آپریشنز میں استحکام حاصل کرنے کے لیے قابلِ عمل اور خود مختار کارپوریٹ پلان کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر ارشد ملک نے رہنمائی اور حمایت پر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ لاگت کم کرنے کے لیے تقریباً ایک ہزار ’اضافی عملے‘ کو نکال چکی ہے۔ مشیر خزانہ نے وزارت خزانہ کی ٹیم کو پی آئی اے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے اور مالیاتی گنجائش مدِ نظر رکھتے ہوئے انہیں ہر ممکن مالی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہر طرح سے پی آئی اے انتظامیہ کے ساتھ ہے اور اس سے توقع کرتی ہے کہ وہ قومی ایئر لائن کو مقامی اور غیر ملکی مسافروں کے لیے معاشی طور پر مستحکم، قابلِ عمل اور خود مختار ایئرلائن بنانے کے لیے تندہی سے کام کرے گی۔

 

Related Articles

Back to top button