عمران خان کا وزیر آباد حملہ کیس کے تفتیشی افسر کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ

آزادی مارچ کے دوران عمران خان پر وزیر آباد میں قاتلانہ حملے کے واقعے میں مقدمے کے مدعی ایس ایچ او عامر شہزاد گزشتہ روز دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے ایس ایچ او عامر شہزاد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ انہوں نے مجھ پر وزیر آباد قتل کی کوشش کی ایف آئی آر درج کرائی تھی اور اس قتل کی سازش کے پیچھے افراد کو بے نقاب کرنے میں ایک اہم گواہ تھے۔’
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےریکارڈ کےساتھ بھی چھیڑچھاڑ کی گئی ہے۔اس موقع پر ان پراسرار حالات کہ جن میں ایف آئی اے کےتفتیش کار ڈاکٹررضوان اور مقصود چپڑاسی سمیت شہبازشریف کیخلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کے دیگر تمام گواہان کی اموات لپٹی ہوئی ہیں، کو یاد کرنا بھی نہایت اہم ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 10, 2023
عمران خان نے اگلی ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ اس حوالے سے تشکیل دی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ریکارڈ سے بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
ایس ایچ او کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی ٹویٹ میں ایف آئی اے کے تفتیش کار ڈاکٹر رضوان کی موت کے ساتھ ساتھ شہباز شریف کے منی لانڈرنگ کیس میں مقصود چپراسی اور دیگر تمام گواہوں کی موت کے پراسرار حالات کو یاد کرنا بھی ضروری قراردیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان حملہ کیس کے مدعی ایس ایچ او انتقال کرگئے
عمران خان کے کنٹینرپرفائرنگ کی ایف آئی آر عامر شہزاد کی مدعیت میں ہی درج کی گئی تھی، پی ٹی آئی کی جانب سے ان پر حملہ کی ایف آئی آر بروقت درج نہ کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیاتھا۔ وزیرآباد حملے کے وقت عامرشہزاد ایس ایچ او صدر تھے۔
واضح رہے کہ عمران خان پر گزشتہ سال ریلی کے دوران حملہ کیا گیا تھا، تین نومبر 2022 کو وزیرآباد سے گزرتے ہوئے پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 14 افراد زخمی ہو گئے تھے جب کہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا۔