پاکستانی خبریں

پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن سرور شہید کی آج اکہترویں ویں برسی

پہلا نشان حیدر پانے والے،ہمت اور بہادری سے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے والے جانباز کیپٹن سرور شہید کی آج اکہترویں ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ کیپٹن سرور شہید راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں انیس سو دس میں پیدا ہوئے، انیس سو چوالیس میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اورقیام پاکستان کے بعد پاک فوج میں شمولیت اختیارکی۔

انیس سو اڑتالیس میں انہیں کشمیرمیں آپریشن پرمامورکیاگیا، ستائیس جولائی انیس سو اڑتالیس کوانہوں نے کشمیرکے اوڑی سیکٹرمیں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن کونشانہ بنایا، اس دوران بڑی تعداد میں مجاہدین شہید اور زخمی ہوئے لیکن اس جری جانبازنے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کرانہیں معلوم ہواکہ دشمن نے اپنے مورچوں کوخاردارتاروں سے محفوظ کرلیاہے اس کے باوجود کیپٹن سرورمسلسل فائرنگ کرتے رہے، کارروائی کے دوران دشمن کی کئی گولیاں ان کے جسم میں پیوست ہوچکی تھیں لیکن انہوں نے بے مثال جذبے کامظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسی گن کا چارج لیاجس کا جوان شہیدہوچکاتھا۔

کیپٹن سرور نے زخموں کی پروا نہ کرتے ہوئے چھ ساتھیوں کے ہمراہ خاردارتاریں عبورکیں اوردشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا، دشمن نے اس اچانک حملے کے بعد اپنی توپوں کا رخ کیپٹن سرورکی جانب موڑدیا،ایک گولی کیپٹن سرورکے سینے میں لگی اوروہ وہیں جام شہادت نوش کرگئے۔

کیپٹن سرورشہیدکی شاندارخدمات کے اعتراف میں انہیں ستائیس اکتوبرانیس سو انسٹھ کونشان حیدرکے اعلیٰ ترین اعزازسے نوازاگی۔مادروطن کی خاطرجان کانذرانہ پیش کرنے والے قومی ہیروکوقوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے

Related Articles

Back to top button