پاکستانی خبریں

کلبھوشن جادیو کیس: فیصلہ پاکستان کے حق میں مگر جشن بھارت میں منایا جا رہا ہے، جانیے پس پردہ حقائق

کلبھوشن یادیو کیس کا عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سنادیا ہے جس میں بظاہر پاکستان کی فتح ہوئی ہے لیکن بھارت میں بھی فتح کا جشن منایا جارہا ہے۔

بھارت میں جاری جشن کے باعث پاکستان کے کچھ ’ پڑھے لکھے‘ لوگ کنفیوژن کا شکار ہیں اور فیصلے کو پاکستان کی ناکامی قرار دینے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں، ایسے میں ’ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء‘ نے فیصلے کا دلچسپ موازنہ پیش کرکے ایسے لوگوں کیلئے آسانی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔’ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء‘(آر ایس آئی ایل) نے انڈیا کے 5 مطالبات اور ان کا عالمی عدالت سے ملنے والے جواب کا موازنہ کیا ہے۔

انڈیا کاپہلا مطالبہ

پاکستان کی ملٹری کورٹ کے فیصلے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جائے۔

عالمی عدالت کا فیصلہ

عالمی عدالت نے بھارت کا یہ مطالبہ مسترد کردیا اور پاکستان کی ملٹری کورٹ کے فیصلے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار نہیں دیا بلکہ پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ دینے کو عالمی قانون کی خلاف ورزی کہا ہے۔

بھارت کا دوسرا مطالبہ

بھارت نے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان کی فوجی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

عالمی عدالت کا فیصلہ

عالمی عدالت انصاف نے فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دیا بلکہ ملٹری کورٹ کا فیصلہ جوں کا توں برقرار ہے۔

ہندوستان کا تیسرا مطالبہ

کلبھوشن یادیو کو رہا کرکے بحفاظت ہندوستان واپس بھیجا جائے

عالمی عدالت کا فیصلہ

آئی سی جے نے بھارت کا یہ مطالبہ بھی مسترد کردیا اور کلبھوشن کی رہائی کا حکم نہیں دیا۔

انڈیا کا چوتھا مطالبہ

اگر کلبھوشن کو رہا نہیں بھی کیا جاتا تو بھی عدالت پاکستان کی فوجی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے یا پاکستان سے کہے کہ ملٹری کورٹ کا فیصلہ ختم کرے اور قونصلر رسائی کے ساتھ کلبھوشن کا سول عدالت میں دوبارہ ٹرائل کرے۔

عالمی عدالت کا فیصلہ

بھارت کا یہ مطالبہ بھی مسترد کردیا گیا ، پاکستان کو نہ تو فیصلہ کالعدم قرار دینے کا حکم دیا گیا اور نہ ہی فوجی عدالت سے ملنے والی سزا کالعدم قرار پائی ہے۔ نہ ہی پاکستان کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ مقدمے کا ری ٹرائل کیا جائے البتہ یہ ضرور کہا گیا ہے کہ کلبھوشن تک بھارت کو قونصلر رسائی دی جائے۔

بھارت کا پانچواں مطالبہ

انڈیا نے اپنے میموریل میں کہا تھا کہ پاکستان کو فیصلے پر ’ نظر ثانی اور دوبارہ جائزہ‘ لینے کا حکم دینا بہت ہی ناکافی ہوگا۔

عالمی عدالت کا فیصلہ

عالمی عدالت نے کلبھوشن کے کیس میں ’ نظر ثانی اور دوبارہ جائزہ‘ لینے کا اختیار پاکستان کو اپنی مرضی کے مطابق دیا ہے۔ فیصلے کے بعد پاکستان یادیو کے ٹرائل کا جوڈیشل ریویو کرے گا اور اس بات کا جائزہ لے گا کہ کیا واقعی قونصلر رسائی نہ ملنے سے ٹرائل پر کوئی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سینئر اینکر پرسن وجاہت سعید خان کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے کیے جانے والے زیادہ تر مطالبات کو مضبوط شواہد کی بنا پر مسترد کردیا گیا ہے۔ پاکستان مقابلہ انڈیا کے معاملے میں چاہے وہ ایل او سی کا معاملہ ہو یا دی ہیگ ، شکست کو گھما کر پیش کیا جاتا ہے جس سے نفرت میں اضافہ ہوتاہے۔

Related Articles

Back to top button