پاکستانی خبریں

فاطمہ جناح روڈ کے سنگم پر واقع یاد گار عمارت

کچھ عمارتیں اپنی طرز تعمیر کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں لیکن کچھ عمارتوں کو ان کے مکین یادگار بنا دیتے ہیں۔کراچی کی شارع فیصل اور فاطمہ جناح روڈ کے سنگم پر واقع قائد اعظم ہاؤس میوزیم ایک ایسی عمارت ہے جہاں بانی پاکستان اور محترمہ فاطمہ جناح کے زیر استعمال اشیا رکھی گئی ہیں۔یہ حویلی نما بنگلہ 10 ہزار…

انگریز راج میں برطانوی فوج سندھ کے کمانڈنگ آفیسر جنرل ڈگلس گریسی جو قیام پاکستان کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف مقرر ہوئے اور جنرل ہارٹ بھی اِس عمارت میں مقیم رہے۔ اِسی بنیاد پر اِس عمارت کو کبھی بنگلہ نمبر 8، کبھی فلیگ اسٹاف ہاؤس کہا جاتا رہا ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح نے 1943 میں اس دیدہ زیب عمارت کو دیکھا تو متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور 1 لاکھ 15 ہزار روپے میں اسے خرید لیا اور برطانوی فوج سندھ کے کمانڈنگ آفیسر جنرل ڈگلس گریسی ان کے کرائے دار بن گئے۔
قائدِاعظم کو یہ بنگلہ بہت پسند تھا لیکن پاکستان کے حصول کی جدوجہد کے سبب وہ یہاں رہائش اختیار نہ کرسکے اور پاکستان بننے کے بعد انہیں گورنر ہاؤس میں رہنا پڑا۔

قائدِاعظم کی وفات کے بعد محترمہ فاطمہ جناح نے یہاں رہائش اختیار کرلی اور 1964 تک یہیں رہیں۔

فاطمہ جناح نے ایو ب خان کے خلاف صدارتی الیکشن لڑنے کے بعد موہٹا پیلس میں رہائش اختیار کی اور 1967 میں اپنی وفات تک یہیں مقیم رہیں۔

بعد ازاںحکومت نے یہ بنگلہ ٹرسٹی آف جناح سے 51 لاکھ 7 ہزار روپے میں خرید کر اِسے قومی ورثہ قرار دے دیا اور پھر اِس بنگلے کو قائدِاعظم ہاؤس میوزیم کا نام دے کر 1993 میں عوام کے لئے کھول دیا گیا۔

یہاں بانی پاکستان اور اُن کی ہمشیرہ کے دہلی میں زیرِ استعمال رہائش گاہ سے لایا گیا سامان موجود ہے۔

Related Articles

Back to top button