پاکستانی خبریں

زلفی بخاری نے پنشنرز کوخوشخبری سنا دی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ورکرز ویلفیئر فنڈز غریبوں اور مزدوروں کا پیسہ تھا، پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں ای او بی آئی میں 350 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ اگلے سال پنشن ساڑھے 8 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار پر لے کر جاؤں گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ سنہ 2011 میں وفاق اور سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی، پیپلز پارٹی نے ای او بی آئی کو آئی پی سی کے ماتحت کیا تھا، سعید غنی اپنی پارٹی کے فیصلے کو غلط قرار دے رہے ہیں۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ 5 سال ان کی حکومت تھی تو انہوں نے یہ مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا، سعید غنی نے ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈز سے متعلق غلط بات کی۔ انہوں نے سندھ میں کلیکشن کے اندر بھی لوٹ مار کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بتائے 5 سال میں ورکرز ویلفیئر فنڈز کے لیے کتنے منصوبے لگائے، پیپلز پارٹی نے 7 سال میں 2 منصوبے شروع کیے جو ابھی تک نامکمل ہیں۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ سی سی آئی کامشترکہ فیصلہ تھا کہ ای او بی آئی کو منتقل کیا جائے، حیران ہوں ڈیڑھ سال بعد ای او بی آئی کے لیے ان کو درد ہو رہا ہے۔ ورکرز ویلفیئر فنڈز کے تحت انہوں نے روات میں ایک پراپرٹی خریدی تھی، اس پراپرٹی کا کیس 2011 سے نیب میں ہے۔ روات کی پراپرٹی 71 لاکھ روپے کی خریدی گئی تھی آج اس کی قیمت 40 لاکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈز میں لوٹ مار کی گئی آج تک ان کا حساب نہیں ہوا، ورکرز ویلفیئر فنڈز غریبوں اور مزدوروں کا پیسہ تھا۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں ای او بی آئی میں 350 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ای او بی آئی کے تحت پینشن 5 ہزار 250 روپے تھی، سندھ نے ای او بی آئی اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کا جو حال کیا سب جانتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنشنرز کو رقم کی ادائیگی کے لیے پراپرٹیز کا معاملہ 3 سے 4 ماہ میں حل کریں گے۔ یہ غریبوں کا پیسہ ہے، میں باتوں پر نہیں عمل پر یقین کرتا ہوں، اگلے سال پنشن ساڑھے 8 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار پر لے کر جاؤں گا۔

زلفی بخاری نے کہا کہ ہماری حکومت میں سے کبھی بھی کوئی اسرائیل نہیں گیا، زندگی میں کبھی اسرائیل نہیں گیا نہ ہی مجھے کوئی شوق ہے۔ الزام لگانے والوں کو میرے لندن کے وکلا لیگل نوٹس بھیجیں گے۔

Related Articles

Back to top button