پاکستانی خبریں

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کورونا وائرس کا شکار ہوگئے جس کے بعد انہوں نے خود کو آئیسولیٹ کرلیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے فوکل پرسن برائے ڈجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ ‘عثمان بزدار کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘وزیر اعلیٰ کو گزشتہ رات سے ہلکی علامات یعنی بخار اور فلو تھا اور وہ ڈاکٹر کے مشورے پر سیلف آئیسولیشن میں ہیں’۔

قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے طبیعت کی ناسازی کے باعث دفتری مصروفیات ترک کردی تھیں۔

اظہر مشوانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ڈاکٹرز نے طبعیت کی ناسازی کے باعث عثمان بزدار کو عارضی طور پر تمام سیاسی و دفتری مصروفیات ترک کرکے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

ساتھ ہی فوکل پرسن نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔

فوری طور پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی طبیعت ناساز ہونے کی وجوہات سامنے نہیں آئی تھیں۔

واضح رہے کہ فروری 2020 سے ملک میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کے بعد سے اب تک کئی سیاسی و سماجی شخصیات، کرکٹر، فلمی ستاروں و دیگر افراد اس عالمی وبا کا شکار ہوئے ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر افراد قرنطینہ میں رہنے اور ضروری طبی علاج کے بعد صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ کچھ کا انتقال بھی ہوا ہے۔

سیاستدانوں کی بات کی جائے تو قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز، پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و سندھ کے وزیر سعید غنی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال ان سیاستدانوں میں شامل تھے، جنہیں کورونا وائرس کی تشخصی ہوئی تاہم یہ تمام لوگ صحتیاب ہوگئے۔ اس کے علاوہ بھی دیگر سیاسی شخصیات بھی کورونا وائرس کا شکار ہوکر صحتیاب ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ بھی دیگر سیاسی شخصیات بھی کورونا وائرس کا شکار ہوکر صحتیاب ہوئی ہیں۔

تاہم اس عالمی وبا کے باعث پاکستان میں جو سیاست دان جانبر نہ ہوسکے ان میں بلوچستان کے سابق گورنر سید فیصل آغا، پی ٹی آئی پنجاب کی رکن اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ، رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور پی ٹی آئی کے جمشیدالدین کاکاخیل، پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے صدر سید جعفر شاہ، پیپلز پارٹی کے رہنما و رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی اور دیگر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں جہاں اب کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین کے استعمال کا آغاز ہوگیا ہے وہیں دوسری لہر بھی تیزی سے پھیل رہی ہے اور پاکستان میں بھی اس کے وار جاری ہیں۔

ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 58 ہزار 968 ہے جس میں سے 4 لاکھ 9 ہزار 85 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 9 ہزار 392 تک پہنچ گئی ہے۔

Related Articles

Back to top button