پاکستانی خبریں

کراچی کے ڈیفنس میں پولیس مقابلہ جعلی قرار، ڈرئیور کے مالکن سامنے آگئیں

شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں مبینہ پولیس مقابلے میں 5 ملزمان کی ہلاکت کا معاملہ الجھتا جا رہا ہے، گزری تھانے کے باہر ہلاک ڈرائیور کی مالکن بھی سامنے آ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے جس بنگلے میں کارروائی کی گئی، اس کے مالکان نے میڈیا سےگفتگو میں واقعے سے متعلق اہم تفصیلات بیان کرتے ہوئے مقابلے کو جعلی قرار دیا۔

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خاتون لیلیٰ پروین نے میڈیا کو بتایا کہ ہم اسلام آباد میں تھے، اور گھر میں میرا ڈرائیور، ساس اور نند موجود تھی، واقعے کے وقت میرا ڈرائیور گھر پر سو رہا تھا، جسے پولیس نے گھر سے اٹھایا۔

لیلیٰ پروین کا کہنا تھا کہ ان کے گھر میں پولیس کے داخل ہونے کی اطلاع انھیں پڑوسی نے فون پر دی تھی، واقعے میں پولیس میرے ڈرائیور کو لےگئی، جب کہ میری ساس اور نند کو بھی نامعلوم مقام پر منتقل کیا، اس کے بعد ڈرائیور کو بھگایا گیا اور پچھلی گلی میں لے جا کر 4 دیگر لوگوں کے ساتھ مار دیا گیا۔

خاتون نے الزام لگایا کہ ان کے سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ بھی ڈیلیٹ کی گئی تھی، اسی لیے صبح سے پولیس کا مختلف مؤقف سامنے آ رہا ہے، میرے گھر پر خون کے نشانات بھی موجود نہیں، پولیس اہل کار ساڑھے 3 گھنٹے اسی لوکیشن پر رہے، لیکن کوئی ثبوت پولیس کی جانب سے نہیں دیا گیا۔

لیلیٰ پروین نے کہا کہ میری گاڑی کسی مجرمانہ سرگرمی میں استعمال نہیں ہوئی ہے۔

دریں اثنا، خاتون کے شوہر علی حسنین ایڈووکیٹ نے بھی میڈیا سےگفتگو میں کہا یہ جعلی پولیس مقابلہ ہے، چیف جسٹس نوٹس لیں، پولیس نے 3 بار اپنا مؤقف بدلا، پولیس نے کہا کہ گاڑی کو روکا اور گاڑی نہیں رکی، پھر پولیس نے کہا کہ گاڑی روک کر گھر میں داخل ہوئے۔

علی حسنین نے کہا محلے کے گھروں پر سی سی ٹی وی کیمروں کو ہٹایا گیا ہے، میری ایس ایچ او، ڈی آئی جی سے ملاقات ہوئی، انھیں کچھ نہیں پتا، واقعے کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے، مقابلے میں کوئی پولیس اہل کار زخمی بھی نہیں ہوا۔

وکیل نے کہا کہ پہلے میں ڈرائیور کے قتل کے خلاف درخواست دوں گا، مقدمہ درج نہیں ہوا تو عدالت سے رجوع کروں گا۔

Related Articles

Back to top button