پاکستانی خبریں

مریضوں کی تعداد میں اضافہ، پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا

پنجاب میں کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے مریضوں کی تعداد میں اضافے پراظہار تشویش کرتے ہوئے کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پرکابینہ کمیٹی برائےانسدادکورونا کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا کی دوسری لہر سے عوام کوبچانے سمیت حفاظتی اقدامات کیلئےاہم فیصلے کئے گئے۔

کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے مریضوں کی تعدادمیں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

اجلاس میں بعض مارکیٹوں اور بازاروں میں کوروناایس اوپیز کی خلاف ورزی کانوٹس لیتے ہوئے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹوں، بازاروں کوبندکرنےکافیصلہ کیا۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں پازیٹو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، سرکاری اسپتالوں میں 418 مریض زیر علاج ہیں۔

میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ کورونا پر قابو پانے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھائیں گے، بازاروں میں ماسک کی پابندی پر سختی سےعمل کرائیں گے، ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے والی مارکیٹوں کو وارننگ دینگے، ایسی مارکیٹوں اور بازاروں کو سیل بھی کیا جائے گا۔

اجلاس میں پنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی کوکورونا اسپتال قراردینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریپڈ ٹیسٹ بھی متعارف کرانے کی تجویز پر غور کیا گیا ، ریپڈٹیسٹ متعارف کرانے سے متعلق ٹیکنیکل گروپ سفارشات پیش کرے گی۔

بعد ازاں معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ایک کابینہ کی میٹنگ ہوئی ، کابینہ کی میٹنگ میں کوروناصورتحال کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے وزارت صحت کو ہدایت جاری کی ہیں۔

صوبے کا عوام کے جان کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ، حکومت پنجاب اسمارٹ لاک ڈاؤن کی جانب جارہی ہے، وزیراعلیٰ نے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمدکی سخت ہدایت کی ہے۔

تاجر کمیٹیوں کےساتھ فی الفور مذاکرات کئےجائیں گے ، تاجر مارکیٹ میں ایس او پیز پرلازمی عمل کریں،جس مارکیٹ میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا وہ سیل ہوگی، شادی ہالزبندنہیں کررہےمگرایس اوپیزمیں کچھ تبدیلی ہوگی، اسپتالوں کیلئےڈیش بورڈبنارہےہیں جو بتائے گا کتنے بیڈز ہیں۔

وزیراعلیٰ نےمحکمہ صحت کوبروقت انتظامات اور بڑےاسپتالوں میں کورونا زون بنانے کی ہدایت کی ہے۔

Related Articles

Back to top button