پاکستانی خبریں

لاہور جلسہ موجودہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہو گا، رانا ثنا اللہ

مسلم لیگ ن نے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مقدمات کے خلاف سپریم کورٹ کے سامنے پر امن احتجاج کا اعلان کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 13 دسمبر کے پی ڈی ایم جلسے سے متعلق کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں جس میں پارٹی عہدیدار، ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ 13 دسمبر کو جلسہ مینار پاکستان پر ہو گا جو لاہور کی تاریخ میں بے مثال اور فیصلہ کن ثابت ہو گا۔ پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ موجودہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہو گا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 13 دسمبر کو ثابت ہو گا لاہور جاگ اٹھا ہے اور اس کے بعد پورا پاکستان جاگے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کی بریت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ حملہ کیس میں پراسیکیوشن نے عمران خان کو غلط بری کروایا ہے اور پراسیکیوشن نے لکھا کہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا تھا لیکن پراسیکیوشن سے پوچھا جائے 6 سال عوام کا وقت کیوں ضائع کیا گیا ؟ چیف جسٹس پاکستان اس معاملے کا نوٹس لیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایک طرف بریت اور دوسری طرف 120 نئی عدالتوں کی بات ہو رہی ہے جبکہ شیخ رشید کہہ رہے ہیں 6 ماہ میں پوری پراسیکیوشن کا صفایا ہو جائے گا جبکہ خصوصی عدالتوں کے ججز کا تقرر حکومت اور وزارت قانون کرتی ہے۔ اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا تو جمہوریت کیسے بڑھے گی ؟

انہوں نے کہا کہ مجھے جعلی اور بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کیا گیا اور میری ضمانت دینے پر جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کر دیا گیا لیکن واٹس ایپ پر جج کے تبادلے کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا ؟ کیا ملک میں یہ انصاف ہو رہا ہے ؟

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر اداروں کو متنازع بنا رہا ہے یہاں نیب کو کس نے متنازع بنایا ؟ اور کون چیئرمین نیب کو بلیک میل کر رہا ہے ؟ ہم اس ناانصافی، ظلم اور زیادتی کے خلاف اپیل کرتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اس کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیاد پر بننے والے مقدمات واپس لیے جائیں ہم آئندہ 15 دنوں میں سپریم کورٹ کے سامنے پر امن احتجاج کریں گے اور چیف جسٹس سے درخواست کریں گے کہ اس ناانصافی کو ختم کیا جائے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف لندن میں اپنے علاج میں مصروف ہیں لیکن وہ حکمران ٹولے کا بھی علاج کر رہے ہیں اور وہ ان دونوں علاج کے بعد ہی واپس آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کا رخ ضرور کریں گے تاہم اسلام آباد رخ کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کرے گی اور پی ڈی ایم اپنے مقصد میں کامیاب ہو کر ہی واپس لوٹے گی۔

Related Articles

Back to top button