پاکستانی خبریں

سندھ میں غیر قانونی بھرتیاں، قومی احتساب بیورو کا درجنوں افسران کے گرد گھیرا تنگ

قومی احتساب بیورو نے سندھ کے اداروں میں غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے17 گریڈ کے درجنوں افسران کے گرد گھیرا تنگ کردیا، قائم علی شاہ اور شرجیل میمن کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

قومی احتساب بیورو کی جانب سے محکمہ اطلاعات سندھ میں براہ راست گریڈ 17 کی بھرتیوں پر تحقیقات میں تیزی آگئی ہے، نیب نے بھرتی کیے گئے 17 گریڈ کے افسران کو کل طلب کرلیا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کے دور میں گریڈ17کی40 سے زائد بھرتیاں براہ راست کی گئی تھیں، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بھرتی کیے گئے15سے زائد افراد کو کل اور پرسوں دو دن میں طلب کیا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق مذکورہ افسران کو قانونی تقاضے پورا کیے بغیر کنٹریکٹ پر رکھا گیا اور توسیع دی گئی تھی، اس کے علاوہ سال2017میں 39افسران کو قواعد سے ہٹ کر مستقل کیا گیا۔

نیب حکام نے اس کیس میں اب تک 8سرکاری افسران کے بیانات ریکارڈ کرلیے ہیں، سابق چیف سیکٹری رضوان میمن پر بھی 39 افسران کو ریگولر کرنے پر طلب کیا گیا ہے، قائم علی شاہ اور شرجیل انعام میمن کوبھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 14اکتوبر کو بیان ریکارڈ کراچکے ہیں، قائم علی شاہ کو 13اور شرجیل انعام کو 5اکتوبر کو طلب کیا گیا تھا۔

نیب کی طلبی پر قائم علی شاہ نے تحریری جواب جمع کرادیا تھا جبکہ شرجیل انعام میمن پیش ہوئے اور نہ جواب جمع کرایا

قائم علی شاہ نے بطور وزیراعلیٰ2012میں بھرتی کی منظوری دی تھی۔

نیب حکام کے مطابق سابق سیکرٹری عطا محمد پنہور،ذوالفقار علی ،عمران عطا ،شازیہ سومرو بھی کیس میں نامزد ہیں جبکہ سابق سیکرٹری سید حسن نقوی کو بھی نیب حکام نے کیس میں طلب کیا تھا۔

Related Articles

Back to top button