پاکستانی خبریں

نظام رخصت ہونے سے پی ڈی ایم کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا: شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے اپوزیشن اپنی خواہشات اور سازش سے حکومت کو رخصت نہیں کر سکتی، اور نظام رخصت ہونے سے اپوزیشن کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا گوجرانوالہ جلسہ ختم ہونے سے پہلے ہی لوگوں نے قلعی کھول دی رور عوام گوجرانوالہ کے پی ڈی ایم کے جلسے سے لاتعلق رہے، گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کا جلسہ معمول کا تھا، یہ کہنا کہ سمندر امڈ آیا اس دعوے کے شیرازے بکھر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ مسائل حل کر سکیں، مسائل حل کر سکتے ہوتے تو اپوزیشن کو ماضی میں موقع ملا تھا۔

لوگ سمجھتے ہیں اپوزیشن کا غیر فطری اتحاد ہے، اپوزیشن کا نہ جھنڈا ایک نہ لیڈر ایک، نہ منشور ایک، مختلف الخیال لوگ اپنے کیے کے خوف سے ایک ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنے کیسوں کے منطقی انجام کے قریب پہنچنے کا خوف ہے، اسٹیج پر بہت سے پلیئرز کو اپنا سیاسی مستقبل تاریک دکھائی دے رہا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو تحریک انصاف اور عمران خان کا خوف ہے، وقت نے ثابت کیا کہ عمران خان نے محنت اور نظریے پر گراس روٹ پارٹی بنائی، جن پرانے کھلاڑیوں کی وکٹ گری وہ اسٹیج پر دکھائی دیے۔

ان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی 12سال سے سندھ میں حکومت میں ہے، بلاول کہتے ہیں کہ تیر کمان سے نکل گیا، سندھ میں تیر لوگوں کے سینوں میں پیوست ہو گیا ہے، بھٹوکے نام پر کتنی بار ووٹ لو گے، کتنی بار وہی فلم چلاؤ گے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ہمیں اپوزیشن کے جلسے کو ناکام کرنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئی، ہم نے اپوزیشن کو جلسے کے لیے فری ہینڈ دیا، صرف ہمدردی حاصل کرنے اور ناکامی کی پیش بندی کے لیے اپوزیشن نے گرفتاری کا مؤقف اپنایا۔

ان کا کہنا تھا اپوزیشن کی کوئی سازش پاکستان کے عوام پوری نہیں ہونے دیں گے، آپ کے ایک کھلاڑی نے کہا دسمبر سے پہلے حکومت کو رخصت کر دیں گے، آپ ہمیں نہیں نظام کو رخصت کریں گے اور نظام رخصت ہونے سے اپوزیشن کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، اگر آپ آئے بھی تو کیا چل پائیں گے ؟ اور کوئی آپ کو چلنے دے گا؟

ان کا کہنا تھا اپوزیشن اپنی خواہشات اور سازش سے حکومت کو رخصت نہیں کر سکتی، اپوزیشن کی خواہش پر منتخب حکومت جانےوالی نہیں کیونکہ اسے عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے۔

بلاول بھٹو سے متعلق سوال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا بلاول سے کہنا چاہتا ہوں، بیٹا! بھارت کے بیانیے کے حصے دار نہ بنیں، بلاول نے میرا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودیہ سے تعلقات میں گرمجوشی نہیں رہی، سعودیہ سے تاریخی تعلقات کا پورا تحفظ کرتے ہیں، میرا تعلق تو عرب کے قریش قبیلے سے ہے۔

سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہا گیا سی پیک پر لوگوں کو تجسس ہے، سی پیک کا منصوبہ جاری ہے اور رہے گا، کچھ قوتوں کو سی پیک چبھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں سی پیک پر کام بڑھا ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے کا افتتاح بھی ہو چکا ہے، منصوبہ اپنی منزل تک پہنچے گا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے بہت سی قوتوں کے آگے بند باندھا ہے، دہشتگردی کو شکست نہ دی ہوتی تو آپ آزادانہ جلسے نہ کر رہے ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کا قیام امن میں کلیدی کردار ہے، لیکن کچھ قوتوں کا ایجنڈا اداروں کو نیچا دکھانا ہے، آپ جتنا ورغلا لیں لیکن آپ کو ناکامی ہوگی، اداروں کو سیاست میں گھسیٹنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ تنقید کریں، پارلیمنٹ میں، ٹاک شو میں، جسلوں میں کریں لیکن اپنے مقاصد کے لیے قومی اداروں اور جمہوریت کو نقصان نہ پہنچائیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بظاہر نواز شریف صحت یاب دکھائی دیتے ہیں، اسپتال نہیں جاتے، ان کا علاج بھی جاری نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ قوم سے ناٹک رچایا گیا۔

Related Articles

Back to top button