پاکستانی خبریں

چینی اور آٹا بحران کے مافیا وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں بیٹھے ہیں: حمزہ شہباز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ دھاندلی کی بنیاد پر حکومت نے جنم لیا اور آج عوام کے ساتھ گھناؤنہ کھیل کھیل رہے ہیں، 72 سال میں کسی کی ہمت نہیں ہوئی کہ مقبوضہ کشمیر کوئی ہڑپ کر جائے۔

لاہور میں صوبائی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ‘عمران خان کی جانب سے امریکا کا دورہ کرنے کے محض چند دنوں بعد ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر ہڑپ کرلیا تھا’۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ‘کیا حکومت نے کشمیر کے حوالے سے ٹھوس کام کیا؟ حکومت کے پاس اخلاقی جرات نہیں کہ وہ کشمیری خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم پر آواز اٹھا سکے’۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ چینی اور آٹا بحران کے مافیا وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باہر سے معاشی ٹیم ملک میں آکر بیٹھ گئی ہے جسے غریب آدمی کے مسائل کا ادراک نہیں ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ ‘غیرملکی معاشی آئنسٹائن کا بھروسہ نہیں جو بعد میں بیگ اٹھا کر روانہ ہوجائے اور ملکی معاشی بحران سے دوچار ہوجائے’۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی تعمیر کردہ فرانزک لیب میں لاہور-سیالکوٹ موٹر وے کیس کے ملزم کی نشاندہی ہوگئی لیکن نااہل انتظامیہ تاحال ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔

واضح رہے کہ 9 سمتبر کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہور کے مضافات میں ملزمان فرانسیسی شہریت رکھنے والی خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے گئے تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ایک خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی کا فیول ختم ہونے پر موٹروے پر کھڑی تھیں کہ 2 مسلح افراد وہاں آئے اور مبینہ طور پر خاتون اور ان کے بچوں کو مارا، جس کے بعد وہ انہیں قریبی کھیتوں میں لے گئے جہاں خاتون کا ریپ کیا گیا۔

علاوہ ازیں رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز نے معاشی ماہرین کا حوالہ دے کر کہا کہ ‘اگلے 2 برس تک معاشی اشاریے مثبت سمت میں نہیں جا سکیں گے’۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ‘حکومت نے ٹک ٹاک اور میڈیا پر پابندی لگادی کیا اس سے معیشت ٹھیک ہوجائے گی؟’

حمزہ شہباز نے کہا کہ ‘یہ معاملہ چلنے والا نہیں ہے، اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے حکومت کا محاسبہ ہوگا اور تحریک منطقی انجام تک پہنچے گی’۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے شہباز شریف کو متعدد مرتبہ انتقاماً گرفتار کیا اور یہ انتقام اور نفرت کی آگ صرف اپوزیشن تک محدود نہیں ہے بلکہ سرکاری ملازمین سے لے کر عوام تک سب اس کی زد میں ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے دور حکومت میں ڈھائی برس کے اندر 16-16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے کے لیے منصوبے شروع کردیے تھے، کچھ منصوبے مکمل ہوگئے تھے’۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ ‘ایک کھرب کا بی آر ٹی کا منصوبہ تاحال فعال نہیں ہوسکا لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، مجھے ڈیڑھ سال سے گرفتار کیا ہوا ہے، عمران خان ایک پیسے کی کرپشن ثابت کردیں میں قوم سے معافی مانگ کر گھر چلا جاؤں گا، یہ میرا چیلنج ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘بحران کے اصل کردار کو کووڈ 19 کے دوران بیرون ملک فرار کرنے والا کون تھا، اصل ملزم کو اس وقت فرار کرایا گیا جب بیرون ملک جانے والی پروازیں معطل تھیں’۔

حمزہ شبہاز نے کہا کہ قوم آپ سے حساب لیں گے، بہت جلد یوم حساب آنے والا ہے۔

یاد رہے کہ نیب نے حمزہ شہباز کو 11 جون 2019 کو لاہور ہائی کورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر مل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کی تھی جس کے بعد انہیں عدالت کے احاطے سے حراست میں لیا گیا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری دے دی تھی لیکن منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت نہ ملنے پر انہیں رہائی نہیں ملی۔

10 ستمبر 2020 کو طبیعت ناساز ہونے پر حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا تھا جبکہ ان کے والد شہباز شریف اور بہن احتساب عدالت میں پیش ہوئی تھیں۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حمزہ شہباز کی طبیعت ناساز ہے اس لیے آج عدالت پیش نہیں کر سکتے جس پر تبصرہ کرتے ہوئے نیب وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز نے ایک پیناڈول کھائی اور بیڈ ریسٹ پر لیٹ گئے ہیں تاہم عدالت نے آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

Related Articles

Back to top button