پاکستانی خبریں

مروہ زیادتی اور قتل کیس: مشتبہ افراد کی جیوفینسگ جاری، ملزمان کی مختلف مقام پر موجودگی کا پتہ

پولیس کا کہنا ہے کہ مروہ زیادتی اور قتل کیس میں زیرحراست مشتبہ افراد کی جیوفینسگ جاری ہے ، جس سے ملزمان کی مختلف مقام پرموجودگی کا پتہ چلے گا۔

کراچی میں مروہ زیادتی اور قتل کیس کی تفتیش جاری ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ زیرحراست مشتبہ افراد کی جیوفینسگ کی جارہی ہے، جیو فینسنگ سےزیر حراست ملزمان کی مختلف مقام پرموجودگی کا پتہ چلے گا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ زیر حراست سب سے زیادہ مشکوک شخص سے تفتیش جاری ہے ، مشتبہ شخص نواز کچھ دیر بعد اپنا بیان تبدیل کر دیتا ہے ، زیر حراست شخص اب تک کسی بھی سوال کا مثبت جواب نہیں دے سکا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ تمام ثبوت زیر حراست شخص کے خلاف ہیں، ڈی این اے رپورٹ کا انتظار کر رہےہیں، ملزم نے ڈی این اے رپورٹ سے پہلے اعتراف کیاتو کارروائی کی جائے گی۔

پولیس کی جانب سے تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرالیا گیا ہے اور تحریری بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے ہیں، گرفتار تمام افراد بچی کے گھر کے اطراف رہنے والے لوگ ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ زیر حراست افراد کرایے کے گھروں میں بغیر فیملی رہائش پذیر ہیں، سب سے زیادہ مشکوک شخص نواز کی جدید خطوط پر تفتیش کی جارہی ہے، نواز کے دو بیٹے بھی پولیس کی حراست میں ہیں، ڈی این اے رپورٹ میں مزید کئی روز لگ سکتے ہیں۔

یاد رہے پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی دو روز قبل گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی، جہاں مروہ اغوا کرلیا گیا تھا جس کی لاش دو روز بعد کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی، بچی کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

بعد ازاں قتل ہونے والی ننھی مروہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ، ڈاکٹر ذکیہ کا کہنا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد سر پر پتھرمار کر قتل کیاگیا۔

Related Articles

Back to top button