پاکستانی خبریں

توشہ خانہ ریفرنس: آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد نواز شریف اشتہاری قرار

احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

احتساب عدالت کے جج اصغرعلی نےفرد جرم عائد کی اور کارروائی 17 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے معاملے کی سماعت اور آصف علی زرداری نے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کو خارج کرنے کی استدعا کی۔

عدالت نے استفسارکیا کہ کیا آپ درخواست پر دلائل کے لیے تیار نہیں ہیں؟ آصف زردای کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ درخواست پر دلائل کے لیے 17 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دیں۔

فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی سے پہلے نئی درخواست آنے پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض کیا تاہم عدالت نے کارروائی 17 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

مذکورہ ریفرنس میں سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی سمیت 5 ملزمان نامزد ہیں۔

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو بذریعہ اشتہارنوٹس جاری کرتے ‏ہوئے17 اگست تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ ‏نوازشریف کی قانونی ٹیم نے احتساب ‏عدالت کے فیصلے کےخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا اوربعدازاں درخواست ‏واپس لےلی۔

آج کی پیشی میں عدم حاضری پر ‏ضابطہ فوجداری 88 کے تحت نوازشریف کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

نوازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابقہ دور حکومت میں توشہ خانے سے گاڑی حاصل کی اور اسکی ادائیگی انورمجید نے جعلی بینک اکاؤنٹ سے کی۔ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے اور انہوں نے توشہ خانے سے گاڑی حاصل کرنے کیلئے کوئی درخواست بھی نہیں دی تھی۔

احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔

اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ریکارڈ کے مطابق آصف زرداری نے گاڑیوں کی15 فیصد ادائیگی جعلی اکاونٹس کے ذریعے کی۔ آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں۔

آصف زرداری نے یہ گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔ نیب کے مطابق ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو، چار، سات اور بارہ کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے ہیں۔

 

Related Articles

Back to top button