پاکستانی خبریں

خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں سے گھروں کو نقصان، اہم شاہراہیں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بلاک ہوگئیں

خیبر پختونخوا کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں سے گھروں کو نقصان پہنچا اور اہم شاہراہیں بلاک ہوگئیں جبکہ ضلع شانگلہ میں حادثات میں 2 بچے جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر شانگلہ عمران حسین رانجھا نے کہا کہ تحصیل بِشام کے علاقے باٹکوٹ میں ایک گھر گر گیا جس سے 8 سالہ ادریس اور 4 سالہ رئیس جاں بحق ہوئے۔

تحصیل الپوری کے علاقے مالَک خیل میں شادی کی تقریب کے دوران گھر کی چھت گرنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے۔

عمران حسین رانجھا نے کہا کہ شدید بارشوں سے ندیوں میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے قراقرم ہائی وے شانگ اور دیگر مقامات سے بلاک ہوگئی، جبکہ بشام ۔ سوات سڑک رانیال سسپنشن پُل کے قریب سے مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس کے باعث اسے ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

بارش کے باعث دیگر اہم رابطہ سڑکیں بھی بلاک ہوگئیں یا انہیں نقصان پہنچا۔

چاکیسَر کے علاقے میں گھر منہدم ہونے سے متعدد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

ڈپٹی کمشنر شانگلہ کا کہنا تھا کہ ضلع کے مختلف حصوں سے بارش کے باعث پیش آنے والے حادثات کی معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔

قراقرم ہائی وے لوئر اور اپر کوہستان میں بھی مختلف مقامات سے بلاک ہوگئی جس کے باعث سیکڑوں گاڑیاں سڑکوں پر پھنس گئیں۔

مقامی پولیس نے کہا کہ کوہستان میں سیلاب واٹر ملز، چھوٹے پاور اسٹیشنز اور لکڑیوں سے بنے سسپنشن پُلوں کو بہا لے گیا، جبکہ سیلابی صورتحال دریائے نیلم، دُبیر اور پتن میں بھی دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: مختلف اضلاع میں بارشوں و سیلابی صورتحال سے تباہی، 18 افراد جاں بحق

اپر کوہستان کے ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی نے عوام پر زور دیا کہ وہ حادثات سے بچنے کے لیے ضلع میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

حالیہ بارشوں سے اباسین خطے میں بھی معمولات زندگی متاثر ہوئے اور علاقے میں 8 گھنٹے سے زائد وقت تک بجلی بحال نہ ہوسکی۔

اے ڈی سی مانسہرہ مقبول حسین کا کہنا تھا کہ اسی طرح مانسہرہ ۔ ناران روڈ سمیت ضلع کی کئی سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مختلف مقامات سے بلاک ہوگئیں۔

Related Articles

Back to top button