پاکستانی خبریں

مودی سرکار کاایک اور جھوٹ پکڑا گیا، پلوامہ واقعہ پر الزامات کی بھرمار اور جعلی ڈاکومنٹس میڈیا میں پیش

بھارت کی بدحواسیاں ۔۔ ایک بار پھر پلوامہ واقعہ پر الزامات کی بھرمار ۔ ثبوت کے طور پر جعلی ڈاکومنٹس میڈیا میں پیش کردیئے ۔۔۔پشاور میں موجود پاکستانی شہری کا جعلی شناختی کارڈ پیش کردیا ۔۔۔ بھارتی میڈیا بھی مودی سرکار کے اشاروں پر ناچتے ہوئے من گھڑت اور جھوٹی خبریں دینے میں مصروف ہے۔

بھارتی مودی سرکار نے پلوامہ واقعہ کی منی ٹریل حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا۔ جس کے مطابق دس لاکھ تینتالیس ہزار روپے اس واقعے میں استعمال کئے گئے۔

بھارتی دعوے کے مطابق محمد عمر فاروق نامی پاکستانی شخص کے دو اکاونٹس استعمال کئے گئے جو خیبر ایجنسی اور پشاور میں میزان بینک اور الائیڈ بینک کھولے گئے۔

بھارتی میڈیا پرعمر فاروق کے دو چیک بھی دکھائے گئے۔ ایک اور بھارتی رپورٹ میں عمر فاروق کا شناختی کارڈ بھی دکھا یا گیا۔ بھارتی دعووں پر جب پاکستانی حکام نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ سب
دعوے جھوٹے ہیں۔

تحقیق کے مطابق، میزان بینک سے حاصل کردہ معلومات میں بتایا گیا عمر فاروق کا اسپیئر پارٹس کا بزنس ہے اور اس نے اٹھارہ جنوری دوہزار سترہ کو اکاونٹ کھولا۔

اس کے بینکوں کی رسیدیں زیادہ تر کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد کی ہیں جبکہ بینک اکاونٹ کھولتے وقت بائیومیٹرک تصدیق بھی کی گئی اسی طرح الائیڈ بینک خیبر ایجنسی میں بھی عمر فاروق نے اکتیس
مارچ دو ہزار اٹھارہ کو ذاتی اکاونٹ کھولا۔

عمر فاروق نے یہاں کباڑ کے کاروبار کے نام سے اکاونٹ کھولا۔ اس میں زیادہ ترپیسوں کی ترسیل آن لائن ہوئی کیش بینک سے نکلوایا گیا یا اے ٹی ایم استعمال کیا گیا، اس اکاونٹ کیلئے بھی بائیومیٹرک تصدیق کی گئی۔

بھارتی میڈیا پر دکھایا جانے والا شناختی کارڈ ان اکاونٹ میں فراہم کئے جانے والے شناختی کارڈ سے مختلف ہے۔ جس میں نام مختلف ہے شناختی کارڈ نمب، والد کا نام، تاریخ پیدائش بھی مختلف ہے، این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ عمر فاروق مر چکا ہے جبکہ بینک حکام کا کہنا ہے کہ وہ پشاور میں موجود ہے۔

دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کا کہنا ہے کہ اگر پیسے استعمال ہوئے ہیں تو بھارتی حکام کو چیک کہاں سے ملا؟ اس سے بڑا جھوٹ کیا ہوسکتا ہے۔

تجزیہ کار بریگیڈیئر حارث کا کہنا ہے کہ بھارت من گھڑت الزامات لگا کر اپنے مسائل سے توجہ ہتانا چاہتا ہے۔

بھارت نے دعویٰ کیا کہ عمر فاروق اپریل دو ہزار اٹھارہ میں جموں کشمیر میں داخل ہوا جبکہ چیک پر تاریخ اگست دو ہزار اٹھارہ کی ہے۔ جو ثابت کرتے ہیں کہ یہ سب منی ٹریل جھوٹی اور جعلی ہے۔

بھارت کو ہر محاذ پر شکست ہورہی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ پاکستان پر الزامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا بنیادی مقصد ایف اے ٹی ایف میں پاکستانی موقف کو نقصان پہنچانا ہے۔

 

 

Related Articles

Back to top button