پاکستانی خبریں

جیلوں میں قید خواتین کو وزیراعظم نے سب سے بڑی خوشخبری سنا دی، اہم ترین خبرجانیے

وزیر اعظم عمران خان نے وزارت انسانی حقو ق کو ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں بند خواتین قیدیوں کو انکو ضلع کی کسی جیل میں رکھا جائے، صحت ،سہولیات، بچوں کی دیکھ بھال اور نابالغ قیدیوں کے انسانی حقوق کاخاص خیال رکھا جائے۔

وزارت انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سینکڑوں خواتین قیدیوں کی تعداد جیل کی آبادی کا 1.5فیصد ہے ۔ ملک بھر کی جیلوں میں 1211 خواتین قیدی ہیں، جن میں سے 195 بچے،46 بزرگ خواتین10 نابالغ بھی شامل ہیں، 300 قیدی آبائی ضلع میں آباد ہیں۔

گزشتہ روز وزارت انسانی حقوق کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو دی جانیوالی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ، رپورٹ میں زیر سماعت مقدمہ قیدیوں کے تناسب کو کم کرنے کی اہم ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

خواتین قیدیوں کے لئے سزا کے متبادل اور غیر حتمی اقدامات تیار کریں، نیز پورے ملک میں خواتین جیلوں اور بیرکوں میں رہائش اور تعلیم اور بحالی کے پروگراموں میں بہتری لانا۔

اس کے علاوہ جیل قوانین میں نظر ثانی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انسانیت سوز ضروریات کے انفرادی معاملات کا جائزہ لینے ، عملے کی تربیت ، ذہنی صحت کے امور کا مقابلہ کرنے اور رہائی کے بعد کے پروگراموں کو تیار کرنے کی سفارش کی ہے۔

کمیٹی کو موصولہ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں کل 73242 قیدیوں میں سے 1211 خواتین ہیں جو جیل کی آبادی کا 1.5 فیصد بنتی ہیں۔

پنجاب میں 727 خواتین قیدی ہیں ، سندھ میں 205 ، کے پی کے میں 166 ، بلوچستان میں 20 اور گلگت میں کل تین خواتین قیدی ہیں۔ پاکستان میں خواتین جیل کی کل آبادی کا 66.7 فیصد انڈر ٹرائل قیدیوں پر مشتمل ہے۔

Related Articles

Back to top button