پاکستانی خبریں

سندھ ہائیکورٹ: ڈیری شاپس مالکان کا سرکاری قیمت پر دودھ فروخت کرنے سے صاف انکار

ڈیری شاپس مالکان نے سندھ ہائیکورٹ میں سرکاری قیمت پر دودھ فروخت کرنے سے صاف انکار کر دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں کمشنر کراچی افتخار شالوانی اور اسسٹنٹ کمشنر کراچی سمیت ڈیری شاپس مالکان پیش ہوئے۔

دوران سماعت ڈیری شاپس مالکان نے سرکاری قیمتوں میں دودھ بیچنے سے معذرت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ہمیں خود دودھ 114 روپے لیٹر ملتا ہے، ہمیں خرچہ نکال کر صرف 2 روپے لیٹر بچتا ہے۔

اس موقع پر عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کراچی سے استفسار کیا کہ آپ نے کیا کارروائیاں کیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں چیک کرتے ہیں۔

بعدازاں عدالت نے کمشنر کراچی سے سوال کیا کہ دودھ کی اصل سرکاری قیمت کیا ہے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق اصل قیمت 94 روپے فی لیٹر ہے مگر جو اضافی قیمت پر بیچ رہا ہے ہم اس کے خلاف ایکشن لے رہے ہیں اور شکایت ملنے پر دکان داروں کو چالان بھی کر رہے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ہمیں پیشرفت رپورٹ دے دیں، اب تک آپ نے کیا کیا ہے، اور مہنگا دودھ بیچنے والوں کے خلاف کارروائیوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہونے والی میٹنگز کاکیا نتیجہ نکلاَ؟ آپ کی کارکردگی بھی دیکھیں گے کہ آپ کیا کام کر رہے ہیں۔

اس دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ہر سال پیدا ہوتا ہے۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کمشنر کراچی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلانے کا حکم دیا اور درخواست پر سماعت 25 اگست تک ملتوی کر دی۔

Related Articles

Back to top button