پاکستانی خبریں

مولا نا فضل الرحمان کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو گیا، اپوزیشن نے بڑے بل کی حمایت کردی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف)کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو گیا ہے۔

اپوزیشن نے پہلے بل کی مخالفت کی بعد میں جے یو آئی (ف)کے ساتھ مشاورت کے بغیر ہی حمایت کر دی، خواجہ آصف نے شہباز شریف کی اپوزیشن لیڈر والی نشست پر قبضہ کرکے مسلم لیگ (ن) میں مائنس ون کر دیا ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنما غلط بیانی کرکے خود کو بے وقوف بنا رہے ہیں لیکن قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے مشترکہ مسودہ دیا جس پر نیب قانون میں مجوزہ ترامیم واضح طور پر لکھا ہوا تھا۔ ان کے مطالبات اتنے ناجائز تھے کہ اب یہ لوگ منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ۔

شیریںرحمان ،نوید قمر اور خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ایک پیکیج ڈیل ہے۔ نیب کے قانون میں حکومت ہماری مرضی کی ترمیم کرے گی تو ہم ایف اے ٹی ایف پر تعاون کریں گے۔

اگر نیب قانون میں ترمیم نہیں ہوگی تو ایف اے ٹی ایف بل پر ووٹ بھی نہیں ملے گا۔

اپوزیشن نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں انہیں بلزکی مخالفت کی تھی جب کہ راتوں رات ان کو پتہ نہیں کون سی عقل سلیم آگئی ،حمایت کر دی۔ ہم پھر بھی کہتے ہیں کہ صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے کیونکہ ہمارا قومی مفاد اسی میں ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے قانون سازی بروقت مکمل ہو جائے تاکہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکے اور وائٹ لسٹ میں آجائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوئی لکھ کر تو نہیں دے گا کہ درخواست برائے حصول این آر او ہے لیکن اگر ان کے مجوزہ مسودے کو پڑھا جائے تو 34 ترامیم کے ذریعے نیب کو ختم کرنا این آر او پلس ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف)نے اپوزیشن کے ساتھ شکوہ کیا ہے کہ ہم بھی کمیٹی میں آپ کے ساتھ تھے لیکن آپ نے ہمارے ساتھ مشاورت ہی نہیں کی ۔

جے یو آئی (ف)کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو گیا ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خواجہ آصف کس حیثیت سے اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بیٹھے ہیں ، کیا انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں مائنس ون کر دیا ہے ۔

خواجہ آصف نے جو بھی سوال کرنا ہے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر کریں وہ شہبازشریف کی کرسی پر کیوں قابض ہو گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بل پر ہم نے ڈسکشن کی تو مسلم لیگ (ن) والے اٹھ کر بھاگ گئے تھے اپوزیشن چہرہ چھپاتے پھر رہی ہے بس ایک ہی خواہش ہے کہ این آر او مل جائے ہم نے ان کی عزت رکھی ہے ان کی کتنی رسوائی ہونی تھی ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن فلور آف دی ہاؤس پر بے نقاب ہو گئی اس لیے گھٹیا زبان استعمال کرتے ہوئے مجھ پر حملے کیے۔ ہمارا مقصد تھا کہ ایف اے ٹی ایف بل پاس ہو تاکہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکے۔

Related Articles

Back to top button