پاکستانی خبریں

(ن) لیگ کے 50 سے زائد اراکین تحریک انصاف میں شامل ہونے کو تیار، بڑی خبر نے سب کو چونکا دیا

صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ احسن اقبال نیب کے چکر لگا لگاکر ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

اپنے بیان میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پچاس کے قریب لیگی ارکان کے حکومت کے ساتھ رابطوں نے لیگی رہنماں کی نیندیں اڑا دی ہیں،غیر متحدہ اور غیر منظم اپوزیشن جماعتیں عوامی اعتماد پر قائم پی ٹی آئی حکومت نہیں گرا سکتیں۔

فیاض الحسن نے کہا کہ احسن اقبال نیب کے چکر لگا لگا کر اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں،احتساب کے چکروں میں پھنسے احسن اقبال بہکے بہکے بیانات دے کر اپنا دل بہلا رہےہیں۔ غیرمتحدہ اپوزیشن کے حکومت گرانے کی خواہش آئندہ تین سال تک پوری ہونا ناممکن ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت کا بیڑہ غرق کرنے کے بعد لیگی رہنما حکومت کو معیشت پر بھاشن دے رہے ہیں۔

حقیقت میں بین الاقوامی معاشی ادارے پاکستان کے معاشی اشاریئے کی بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل لیگی رہنما احسن اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے نصف ارکان اسمبلی آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ لینا چاہتے ہیں۔

بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام اراکین ہم سے رابطے کر رہے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ پی ٹی آئی کا اگلے الیکشن میں کیا حال ہونے والا ہے۔ بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں کہ موجودہ حکومت کو جلد رخصت کرنا ہی ملک اور عوام کے مفاد میں ہے۔

ملکی معیشت بگڑنے پر سرمایہ کار اپنا پیسہ پاکستان سے باہر لے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی شکل میں اناڑی ڈرائیور کی وجہ سے آج پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

مزید بات کرتے ہوئے احسن اقبال کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم ابھی عوام کو سڑکوں پر خود نہیں لا رہے کیونکہ کورونا کی وجہ سے یہ مناسب وقت نہیں ہے، کورونا کی وجہ سے حالات خراب ہیں۔

لیگی رہنما نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان اب ن لیگ میں شمولیت اختیار کرنا چاہ رہے ہیں۔ 

احسن اقبال کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کجہ ابھی ہم کسی کو ہاتھ نہیں پکڑا رہے۔ احسن اقبال نے واضح کہا کہا اتنی قربانی کے بعد بھی اگر ہم دوبارہ لوٹوں کو اپنی جماعت میں شامل کرینگے تو یہ غیر مناسب ہو گا۔

خیال رہے کہ اس طرح کی خبریں پہلے بھی منظرعام پر آتی رہی ہیں، جن میں کہا جاتا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کئی ارکان اب مسلم لیگ ن سے رابطے میں ہیں۔

لاہور سے اس کی ایک مثال بھی دیکھنے کو ملی تھی جہاں لیگی ایم پی اے نشاط ڈاہا کے مقابلے میں الیکشن لڑنے والے تحریک انصاف کے امیدوار نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

رانا سلیم نے گزشتہ روز رانا ثنا اللہ خان سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میںملاقات کر کے شمولیت کا اعلان کیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی نشاط ڈاہا کی ان دنوں حکمران جماعت کے ساتھ قربت ہے اور نشاط ڈاہا دیگر اراکین کے ہمراہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

Related Articles

Back to top button