پاکستانی خبریں

فہمیدہ مرزہ کے ساتھ اختلافات، اچانک بڑا قدم اُٹھ گیا، اپنی جگہ ہی چھوڑ دی گئی

وفاقی وزیرسے اختلافات پرسیکرٹری بین الصوبائی رابطہ امور محمد علی شہزادہ کوعہدے سے ہاتھ دھونا پڑگئے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اور ان کے سیکرٹری کے درمیان اسپورٹس فیڈریشن کو فنڈز کی فراہمی کے معاملے پرچپقلش چل رہی تھی۔ محمد علی شہزادہ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزارت بین الصوبائی رابطہ کے وزیراور سیکرٹری میں اختلافات چل رہے تھے۔ سیکرٹری کھیلوں سے متعلق بنائی گئی ٹاسک فورس پرعملدرآمد پرزور دیتے رہے۔

ذرائع کے مطابق سیکرٹری کومالی سال ختم ہونے سے پہلےاسپورٹس فیڈریشنز کو فنڈز کے اجرا پراعتراض تھا۔ سیکرٹری نے 40 میں سے 18 فیڈریشنزکوفنڈزکی فراہمی کے طریقہ کار پربھی سوال اٹھایا۔اطلاعات ہیں کہ سیکرٹری نے فنڈزکی فراہمی رکوانے کےلیے وفاقی وزیرکو 2 خط لکھے۔

وفاقی وزیرفہمیدہ مرزا کو مالی معاملات پرسیکرٹری کی مداخلت ناگوار گزری۔وفاقی وزیر نے سیکرٹری سے سوال کیا کہ فنڈز جاری کرنے سے آپ کوکیا مسئلہ ہے؟ فہمیدہ مرزا نے سیکرٹری کو 2 ہفتے سے وزارت کے امور سے علیحدہ کردیا تھا۔

اطلاعات ہیں کہ فہمیدہ مرزا نے وزیراعظم سے سیکرٹری کو ہٹانے کےلیے درخواست بھی کررکھی تھی۔

فہمیدہ مرزا کے وزارت سنبھالنے کے بعد تیسرے سیکرٹری کا ہٹایا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پولیس افسر اب ماتحت عملے کوغلطی سے زیادہ یا کم سزا نہیں دے سکیں گے، ڈسپلن سے ہٹ کرسزا دینے پر فوری طور پر سسٹم الرٹ جاری کردے گا۔

آئی جی پنجاب کے حکم پرڈسپلن میٹرکس پرسزاؤں کو یقینی بنانے کے لئے سسٹم میں مزید فیچرز شامل کردیے گئے۔

پولیس افسر اب ماتحتوں کوغلطی سے زیادہ یا کم سزا نہیں دے سکیں گے، آئی جی پنجاب کے حکم پرڈسپلن میٹرکس پرسزاوں کو یقینی بنانے کے لئے سسٹم میں مزید فیچرز شامل کردیے گئے۔

افسروں کی جانب سے پہلے ملازمین کوسزا اپنی مرضی سے دی جاتی تھی اور اکثرکیسز میں بلاوجہ سزائیں سامنے آتی تھی جبکہ منظور نظرکوہرسزاکی معافی ہوجاتی تھی۔ ایسی شکایات کو مدنظررکھتے ہوئے سابق آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے ڈسپلن میٹرکس کا آغاز کیا اور سختی سے اس کے مطابق سزائیں دینے کا حکم دیا تھا۔

افسروں کی جانب سے میٹرکس پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آئی جی شعیب دستگیر کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ پولیس اہلکاروں کو سزا ڈسپلن میٹرکس کے مطابق نہ دینے والے افسروں کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔

Related Articles

Back to top button