پاکستانی خبریں

رینٹل پاور کیس، سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کی بریت کی درخواست مسترد

احتساب عدالت نے رینٹل پاورکرپشن کیس میں کر دی ہے۔

احتساب عدالت کےجج محمدبشیرنےنوڈیر2رینٹل پاور کرپشن کیس کا فیصلہ سنایا جس میں نامزد راجہ پرویزاشرف سمیت10ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی گئی ہیں۔

قبل ازیں احتساب عدالت نے نندی پور ریفرنس کیس میں بھی راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ نندی پور کیس میں ملزمان پر منصوبے میں تاخیر سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

عدالت نے پیراں غائب رینٹل پاور ریفرنس راجہ پرویز اشرف اور دیگرملزمان کو بری کردیا ہے۔ بری ہونے والوں میں سابق وزیرخزانہ شوکت ترین ، سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ، ،سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع، اسماعیل قریشی، سلیم عارف، چودھری عبدالقدیر اور اقبال علی شامل ہیں۔ راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر ملزمان کو ساہُوال ریفرنس میں بھی گزشتہ ہفتے بری کیا گیا تھا۔

نیب راولپنڈی نے مجموعی طور پر رینٹل پاور کے 12 بڑے اسکینڈلز کی تحقیقات کیں اور کارکے شپ، پیران غائب ملتان، ساہو والا سیالکوٹ، گدو سندھ، نوڈیرو II سندھ، سمندری روڈ، نوڈیرو I سندھ، ایم ایس ریشماں پاور جنریشن رائے ونڈ، ایم ایس ینگ جن پاور لمیٹڈ، بھکی شیخوپورہ، ایم ایس گلف رینٹل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ اور 150 میگاواٹ کے شرقپور آر پی پی سمیت تمام 12 کیسز میں ریفرنس دائر کئے۔
ان ریفرنسز میں مرکزی ملزمان سابق وزیر راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، سابق سیکرٹری و چیئرمین پیپکو اسماعیل قریشی، سابق سیکرٹری و چیئرمین پیپکو راشد رفیع، سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ اور دیگر شامل ہیں۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں بھی بری ہیں۔ غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں نیب کا الزام تھا کہ سابق وزیراعظم نے ایسے افراد کو نوکریاں فراہم کیں جنہوں نے درخواستیں ہی نہیں دی تھیں، میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نا اہل افرادکو سیاسی طور پر نوازا گیا۔

Related Articles

Back to top button