پاکستانی خبریں

قرنطینہ میں موجود سینکڑوں مریضوں کی حالت بگڑ گئی، شہریوں کا احتجاج

کراچی میں غیراعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ رک نہ سکا۔ گھروں میں قرنطینہ کیے گئے کورونا کے سیکڑوں مریضوں کی حالت مزید خراب ہونے لگی۔

کے الیکٹرک نے بعض علاقوں میں چوبیس گھنٹے میں مجموعی طور پر آٹھ سے دس گھنٹے تک بجلی بند کی۔ گزشتہ ایک ہفتے سے شدید گرمی میں بار بار کی لوڈ شیڈنگ سے لوگ تنگ آچکے ہیں اور انہوں نے سڑکوں پر آ کراحتجاج کرنا شروع کر دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے وفاقی، صوبائی حکومت یا دیگر مقتدر اور با اختیار اداروں کی جانب سے نوٹس نہ لیا جانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ کے الیکٹرک انتظامیہ عوام پر رحم کرے. کے الیکٹرک کی جانب سے اب تک لوڈ شیڈنگ کے باقاعدہ شیڈول اور اوقات سے صارفین کو مطلع نہیں کیا گیا ہے۔ جس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے ا سمارٹ لاک ڈاﺅن والے علاقوں کے مکین دہری اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

ایک طرف لاک ڈاون میں عوام کو گھروں میں رہنے کاپابندکیاگیاہے تو دوسری جانب گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کر کے شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کر رہی ہے۔ دن اور رات کو بجلی کے باربار تعطل سے لوگوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثرہو رہے ہیں۔

صارفین نے کے الیکٹرک کے اس موقف کو بہانہ قرار دیا کہ فرنس آئل اور گیس کی کمی کے باعث پیداوار کم ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک جسے پہلے سے معلوم ہوتا ہے کہ گرمیوں میں کتنی ڈیمانڈ ہو گی۔

Related Articles

Back to top button